اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا سے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ کویکس کی طرف سے کورونا ویکسین کی وصولی کا خط موصول ہوا ہے، فروری سے پاکستان کو 60 لاکھ ویکسین کی فراہمی کا عمل شروع ہوگا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں وفاقی
وزیر اسد عمر نے کہا کہ مارچ تک پاکستان کو یہ ویکسین فراہم کردی جائے گی۔رواں سال کے وسط میں ایک کروڑ 70 لاکھ ویکسین کی خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی۔8 ماہ قبل کویکس کے ساتھ ویکسین کی دستیابی کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ ۔اس سے قبل میڈیارپورٹس کے مطابق چین سے 5 لاکھ ویکسین پاکستان لانے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، کورونا ویکسین لانے کا پلان تبدیل کر لیا گیا ہے، ویکسین پاکستان لانے کیلئے پی آئی اے کی جگہ ائیر فورس کی خدمات حاصل کر لی گئیں۔پہلی کھیپ میں کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں آئیں گی، پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ کورونا ویکسین پاکستان لائے گا، پاک فضائیہ کا آئی ایل 78 طیارہ ویکسین لانے کیلئے چین جائے گا۔ رپورٹس کے مطابق کنٹینر، کولڈ باکسز، ڈرائی آئس ای پی آئی، این ڈی ایم اے فراہم کرے گی، کورونا ویکسین ای پی آئی کے مرکزی کولڈ سٹور میں زخیرہ ہو گی، ای پی آئی سے کورونا ویکسین صوبوں کو روانہ کی جائے گی۔۔۔۔۔ تدفین گھروں میں کرنا پڑے گی، مسلمانوں کے قبرستانوں پر قبضے کئے جانے لگے نئی دہلی (این این آئی)بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال میں قبرستانوں میں قبضے کئے جانے لگے ۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاستی دارالحکومت
بھوپال میں عوام کی فلاح کے لیے وقف کی گئی زمینیں سرکاری ہیں جن میں سے بڑی تعداد قبرستانوں کی بھی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھوپال میں قبرستانوں کے لیے مختص کی گئی زمینوں پر قبضہ ہوچکا ہے جہاں قبضہ مافیا نے عمارات تعمیر کیں اور وہاں اب شہری رہائش پذیر ہیں۔مدھیا پردیش کے علما بورڈ کو اس بات کی اطلاع موصول ہوئی کہ ریاست میں اب تدفین کے لیے جگہ کم پڑنے لگی ہے جس کے بعد انہوں نے ایک سروے کروایا۔سروے میں یہ خوفناک انکشاف سامنے آیا کہ بھوپال میں 187 مقامات کو قبرستانوں کے لیے مختص کیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر پر اب قبضہ ہوچکا ہے اور اب صرف 23 قبرستان ہی بچے ہیں۔مدھیا پردیش علما بورڈ کے رکن قاضی انس علی نے بتایا کہ ہماری ٹیم نے قبرستانوں کے حوالے سے سروس کیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ بھوپال میں قبرستانوں کی تعداد 23 رہ گئی ہے، بقیہ پر قبضہ ہوچکا یا وہ بند ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی حال رہا تو مسلمانوں کو اپنے مردوں کی تدفین گھروں میں ہی کرنا پڑیگی۔علما بورڈ کے سروے کے بعد بھوپال کے شہری مزید خوفزدہ ہوگئے ہیں اور انہیں فکر ہے کہ اگر خدا نخواستہ اْن کا کوئی پیارا دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو وہ اْس کی تدفین کہاں کریں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں