اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ الکیشن سے پہلے پاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی کا انکشاف ہوگیا۔ سینئر تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں بھی 4 گروپ ہیں ، اس لیے اگر سینیٹ الیکشن میں ان کے امیدوار موزوں نہ ہوئے اور فیصلے مشاورت سے نہ کیے گئے تو معاملہ الٹ بھی ہوسکتا ہے ، جس
کی وجہ سے عین ممکن ہے کہ ان کی سینیٹ میں ایک نشست کم بھی ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹس کی نشستیں تو حکمراں جماعت کو اکثریت سے مل جائیں گی کیوں کہ اس میں تو ساری اسمبلی ووٹ ڈالتی ہے ، اس لیے یہ تو وہ جیت لیں گے لیکن باقی نشستوں پر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا پڑے گا۔ دوسری طرف سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ، سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹ کی نشستیں100کرنے سے متعلق آئینی ترمیم آئندہ ہفتے منگل کو ایوان میں لانے کا اعلان کردیا ، تفصیلات کے مطابق فاٹا کے خیبرپختوںخواہ میں انضمام کے بعد سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں ، اس حوالے سے ن لیگ کے سینئر رہنما اور سینیٹر جاوید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں سینیٹ میں سابق فاٹا کی 8 نشستوں کی تقسیم سےمتعلق چیئرمین سینیٹ کےخط پر بحث کی گئی۔اس دوران بتایا گیا کہ چیئرمین سینیٹ نے بھی 8 کی 8 نشستوں کی تقسیم کی بات کی ہے ، اجلاس میں شریک سیکریٹری قانون و انصاف نے کہا کہ چونکہ چیئرمین صاحب نے فاٹا کی نشستوں سے متعلق ایک خط لکھا ہے، اور یہ ابھی بل کی شکل اختیار نہیں کیا،اس لیے اس حوالے سے ابھی رائے نہیں دے سکتے ، اجلاس کے دوران کمیٹی کے سربراہ جاوید عباسی نے کہا کہ پیر کو ہم سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے سے متعلق چیئرمین سینیٹ سے میٹنگ کرینگے اگر کسی کو سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے پراعتراض نہ ہوا تو بل اسی دن ڈرافٹ کرلیں گے اور پھر سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے سے متعلق آئینی ترمیم منگل کوایوان میں لے آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں