مولانا فضل الرحمٰن کیخلاف کس نے شواہد جمع کروا دیئے؟ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ڈیل بھی طے ہو گئی، نامور صحافی کا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) معروف صحافی ہارون الرشید نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل ہو گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ ملکی سیاست سینٹ الیکشن کے گرد گھوم رہی ہے،ماضی میں سینٹ الیکشن میں ضمیر کا سودا کرنے پر عمران خان نے اپنے 20

ارکان اسمبلی کو نکال دیا تھا تھا پھر بھی جیتے تھے۔انہوں نے مزید کہا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں ماضی کا ڈیٹا نہیں بلکہ تازہ ڈیٹا ہے۔ہارون الرشید نے مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ خاموش ہیں کیونکہ ان پر کرپشن کے کیسز ہیں۔مولانا فضل الرحمن سمجھ رہے تھے کہ ایسا وقت نہیں آئے گا لیکن حافظ حسین نے شواہد دے دئیے۔مولانا فضل الرحمن کی انڈر سٹیڈنگ ہو گئی ہے کیونکہ ان کا رویہ جارحانہ نہیں ہے،میرا اندازہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی اسٹیبشلمنٹ سے بات ہوئی ہے۔ہارون رشید نے مزید کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں بھی 4 گروپ ہیں ، اس لیے اگر سینیٹ الیکشن میں ان کے امیدوار موزوں نہ ہوئے اور فیصلے مشاورت سے نہ کیے گئے تو معاملہ الٹ بھی ہوسکتا ہے ، جس کی وجہ سے عین ممکن ہے کہ ان کی سینیٹ میں ایک نشست کم بھی ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹس کی نشستیں تو حکمراں جماعت کو اکثریت سے مل جائیں گی کیوں کہ اس میں تو ساری اسمبلی ووٹ ڈالتی ہے ، اس لیے یہ تو وہ جیت لیں گے لیکن باقی نشستوں پر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا پڑے گا۔دوسری طرف سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں ، سینیٹر جاوید عباسی نے سینیٹ کی نشستیں100کرنے سے متعلق آئینی ترمیم آئندہ ہفتے منگل کو ایوان میں لانے کا اعلان کردیا ، تفصیلات کے مطابق فاٹا کے خیبرپختوںخواہ میں انضمام کے بعد سینیٹ کی کل نشستیں کم کرنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں ، اس حوالے سے ن لیگ کے سینئر رہنما اور سینیٹر جاوید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں سینیٹ میں سابق فاٹا کی 8 نشستوں کی تقسیم سےمتعلق چیئرمین سینیٹ کےخط پر بحث کی گئی۔اس دوران بتایا گیا کہ چیئرمین سینیٹ نے بھی 8 کی 8 نشستوں کی تقسیم کی بات کی ہے ، اجلاس میں شریک سیکریٹری قانون و

انصاف نے کہا کہ چونکہ چیئرمین صاحب نے فاٹا کی نشستوں سے متعلق ایک خط لکھا ہے، اور یہ ابھی بل کی شکل اختیار نہیں کیا،اس لیے اس حوالے سے ابھی رائے نہیں دے سکتے ، اجلاس کے دوران کمیٹی کے سربراہ جاوید عباسی نے کہا کہ پیر کو ہم سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے سے متعلق چیئرمین سینیٹ سے میٹنگ کرینگے اگر کسی کو سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے پراعتراض نہ ہوا تو بل اسی دن ڈرافٹ کرلیں گے اور پھر سینیٹ کی نشستیں 100 کرنے سے متعلق آئینی ترمیم منگل کوایوان میں لے آئیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں