اسلام آباد (این این آئی)پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنسز اور میڈیا سے گفتگو پر پابندی عائد کردی گئی۔قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے پارلیمنٹ لاجز کی انتظامیہ اور پولیس حکام کو ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔ہدایت نامے میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اراکین پارلیمنٹ کی رہائش گاہیں ہیں جہاں پریس کانفرنسز
اور میڈیا سے گفتگو پارلیمینٹرینز کے اہلخانہ کے لیے پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔ہدایت نامے میں کہا گیا کہ پریس کانفرنسز کے انعقاد سے اراکین کو سیکیورٹی خدشات بھی لاحق ہوتے ہیں، لہٰذا آئندہ پارلیمنٹ لاجز میں کسی قسم کی میڈیا ٹاک یا پریس کانفرنس منعقد نہیں ہوگی۔واضح رہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں اپوزیشن بالخصوص مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عموماً پریس کانفرنس کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل پارلیمنٹ لاجز میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ میڈیا کو پارلیمنٹ لاجز آنے کی اجازت نہیں دی گئی اور میڈیا کو روک دیا گیا۔۔۔۔۔ وزیراعظم عمران خان شدید مشکل میں پھنس گئے، جنوبی پنجاب میں بڑی بغاوت کی صورتحال بن گئی اسلام آباد (پی این آئی) گذشتہ کچھ عرصہ سے حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے صفوں میں بغاوت کی خبریں سامنے آ رہی تھیں اور کہا جا رہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف میں بہت جلد بغاوت ہو گی جس سے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے گی جبکہ اپوزیشن رہنماؤں نے بھی پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے رابطوں میں ہونے کا انکشاف کیا اور دوسری جانب پی ٹی آئی کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے شدید اختلافات کا اظہار کیا تھا جس سے اپوزیشن کے مؤقف کو تقویت ملی تھی۔
تاہم نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی طاہر ملک نے اس حوالے سے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے جنوبی پنجاب سے ایک بغاوت کی صورتحال بن گئی ہے جس کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان شدید مشکل میں پھنس گئے ہیں۔2018 ء کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے دو تین چیزوں پر بڑا فوکس کیا جس میں سے ایک بات یہ بھی تھی کہ جنوبی پنجاب کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا گیا۔حالانکہ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ عمران خان نے دوسری بات یہ کی تھی کہ ان کے پاس جو قیادت ہے وہ کرپٹ نہیں ہے حالانکہ ساری قیادت ہی کرپٹ ہے۔ اب مسئلہ یہ بن گیا ہے کہ جو جو عمران خان نے کہا کہ وہی ان پر الزام لگ رہے ہیں۔ طاہر ملک نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں تحریک انصاف کے جتنے بھی رہنما ہیں ، سوائے ایک وزیراعلیٰ پنجاب کے ، سب اکٹھے ہو گئے ہیں۔خواجہ داؤد سلیمانی نے جو الزامات عائد کیے ہیں ان سے ایک بات تو ثابت ہو گئی ہے کہ موجودہ دور حکومت میں بھی جنوبی پنجاب کے ساتھ سوتیلا سلوک ہی کیا گیا ہے۔ طاہر ملک نے کہا کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے سے قبل ترقیاتی فنڈ کو رشوت قرار دیا تھا لیکن اب انہوں نے 50، 50 کروڑ روپے لاہور کے کئی حلقوں میں دے دئے ہیں اور کہا ہے کہ یار ان کو پیسے دو اور ان سے ووٹ لو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں