اسلام آباد(این این آئی)چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کے حوالے سے ہمیں ماضی کو بھولنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان نے جو کرنا تھا وہ کرچکا ہے،ہمیں کشمیر پر اب آگے بڑھنا ہے۔شہریارآفریدی نے کہاکہ ہندوستان نے کشمیر میں جو ظلم ڈھائے
اب دنیا میں اس کا مکروہ چہرہ سامنے آرہا ہے۔شہریارآفریدی نے کہاکہ دنیا میں بھارتی سفارتکار ریاستی پالیسیوں پر شرمندہ نظر آتے ہیں،ہمیں اب آئی ٹی و ڈیجیٹل ایرینا میں اپنا نام پیدا کرنا ہوگا،ڈس انفو لیب نے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے رکھ دیا ہے، ہمیں اپنی اکیڈیمیا پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ،یہ اکیڈیمیا ہی ہیں جو کسی بھی ملک کابیانیہ تشکیل دیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں ان اکیڈیمیا کے زریعے کشمیر کے بارے میں بیانیے کو اجاگر کرنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں کشمیر پر بیانئے کو اجاگر کرنے کیلئے یوتھ و سٹوڈنٹس کو انگیج کرنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ہندوستان نے کشمیر کو مکمل طور پر مفلوج کررکھا ہے،کشمیر سے ان کی معیشت، ثقافت اور شناخت کو چھینا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کی تسلسل کے ساتھ نسل کشی کی جارہی ہے،ہمیں عالمی پارلیمنٹرنیز کے ساتھ رابطوں کیلئے پارلیمنٹ کو انگیج کرنا ہے۔شہریارآفریدی نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کے 28 ممبران مل کر کشمیری عوام کی آواز بنیں گے، ہم نے اس ضمن میں وکلاء سے بھی رابطے شروع کئے ہیںتاکہ یہ وکلاء عالمی عدالتوں کے مطابق کشمیر کے کیس کو مضبوط بنانے میں ہماری مدد کریں،ہمیں ملکر کشمیر کاز کو آگے لیکر جانا ہے۔۔۔۔۔صدر مملکت ایف بی آر سے شدید ناراض ،کروڑوں روپے کے جعلی ریفنڈ دعوؤں کی تفتیش میں ناکامی پر ایف بی آر کو سرزنش کر دیاسلام آباد(این
این آئی)صدر مملکت نے جعلی دعوؤں کی تفتیش میں ناکامی پر ایف بی آر پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔صدر مملکت نے ایف بی آر کو جعلی ٹیکس ری فنڈ کیس میں ایک کروڑ چوالیس لاکھ روپے کی وصولی کا حکم دیدیا اور وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر کی جانب سے دائر کردہ اپیل مستردکردی۔صدر نے فیصلے میں کہا کہ ایف بی آر کے حکام نے جعلی رسیدوں کی بنیاد پر جعلی رجسٹرڈ پرسن کو ایک کروڑ چوالیس لاکھ سے زائد ٹیکس ری فنڈ کیا، وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کے علاقائی دفاتر کی جانب سے ری فنڈ کی ادائیگی میں کی جانے والی بے ضابطگیوں کے خلاف سو موٹو کاروائی کی تھی، وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو جعلی رسیدوں کی بنیاد پر ادا کی جانے والی رقم وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔صدر مملکت نے ایف بی آر کی جانب سے جعلی دعوؤں کی تفتیش میں ناکامی پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عہدیداران کی ملی بھگت سے رقم واپس کی گئی اور ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ، جعل سازوں سے خرد برد کی گئی رقم کی وصولی کی جائے اور قانونی سزادی جائے، ایف بی آر وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کی مخالفت کی بجائے عوام کے پیسے کی وصولی یقینی بنائے۔ایف بی آر نے وفاقی ٹیکس محتسب کے احکامات کے خلاف ایوانِ صدر میں 74 درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ متعلقہ ریکارڈ کے
مطابق ایف بی آر نے جعلی رجسٹرڈ پرسنز کو 87 کروڑ روپے سے زائد ری فنڈکی منظوری دی جس میں سے 22 کروڑ سے زائد رقم پہلے ہی ادا ہوچکی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں