لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اب ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، اب ان کی باری آنے والی ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت دھاندلی زدہ مینڈیٹ کی مالک ہے، جو حکومت نے اپوزیشن
جماعتوں کا چوری کر کے اپنی حکومت بنا رکھی ہے، سچ سچ ہی ہوتا ہے اور جھوٹ جھوٹ ہی ہوتا ہے، گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ موجودہ حکمران جھوٹ بولنے کا کوئی ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، انٹرنیشنل ٹرانسپرنسی رپورٹ کا تعلق 2020ء سے ہے، مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ حکمران جھوٹ پر جھوٹ بولے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان جو کبھی گندم، چینی اور کاٹن برآمد کرنے والا ملک تھا موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے درآمد کرنے والا ملک بن چکا ہے، حکومت کے گردشی قرضے 2400 ارب روپے ہو گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں کب جائیں گے یہ اللہ ہی جانتا ہے مگر جب بھی جائیں گے پاکستان کی تاریخ میں اپنی نااہلی اور ناکامی کی ایک بڑی مثال چھوڑ جائیں گے، آج مہنگائی عروج پر ہے، قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی اور (ن) لیگی رکن اسمبلی خواجہ آصف جیل میں ہیں، جن پر کرپشن کے بے بنیاد الزامات عائد ہیں لیکن نیب ان سے ایک روپیہ بھی برآمد نہیں کر سکا، انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کو قبضہ مافیا کہنے والے خود سب سے بڑے قبضہ مافیا ہیں، یہاں کھوکھر پیلس تو گرا دیا جاتا ہے لیکن بنی گالہ کے حوالے سے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی، موجودہ حکمرانوں کے پونے تین
سالہ اقتدار میں ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو گیا ہے، عمران نیازی روزانہ جھوٹ بول کر ملکی معیشت کے اعشاریے بتا کر پاکستان کے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں، لاہور شہر جو کبھی باغات کا شہر تھا حکمرانوں نے شہر کو کچرا کنڈی بنا کر رکھ دیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب اکا دکا ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران اب جو مرضی کر کے دیکھ لیں، سینیٹ کے الیکشن بھی ہو جائیں گے۔ سینیٹ میں حکومتی ارکان کو حمایت بھی حاصل ہو جائے گی لیکن پاکستان کے عوام نئے پاکستان کو دیکھتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم نے تو احتساب بھگت لیا ہے اب ان کی باری ہے انہیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں