مظفرآباد( این ین آئی) 04 فروری تا 14 فروری 2021 ء ریاست بھر میں عشرہ تحفظ ختم نبوت وناموس رسالت کے طورپر جبکہ 05 فروری کو یکجہتی تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ ??جمادی الثانی سیدنا صدیق اکبر ؓ کی وفات کی مناسبت سے محافظ ختم نبوت سیدنا صدیق اکبر طورپر منایا جائے گا۔حکومت آزادکشمیر
ajk jui اور سواداعظم اہلسنت والجماعت آزادکشمیرکے ساتھ 2016 ء کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی طرف سے متعدد امور پر مثبت پیش رفت کی ہے۔ تاہم متعدد امور توجہ طلب ہیں۔جن میں شریعت کورٹ کی بحالی اور بارویں آئینی ترمیم کے نتیجہ میں ختم نبوت کا حلف بطور خاص تشنہ تکمیل ہے ۔جن پر وزیراعظم اور مسلم لیگ کی حکومت کو مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔محکمہ امور دینیہ میں تمام اضلاع اور تحصیلوں میں مفتی صاحبان کی آسامیاں تخلیق کرنے ، شریعت کورٹ کو بحال کرنے اور کم ازکم 2 سینئر قاضی صاحبان کو شریعت کورٹ میں بطور جج تعینات کرنے اور تجوید القرآن ٹرسٹ کے معلمین کی تنخواہ میں معقول اضافہ کرنے کا مطالبہ۔ ختم نبوت چوک کے ساتھ یادگار ختم نبوت جبکہ محمد بن قاسم مسجد چھتر کے ساتھ تحریک آزادی کشمیر کے بانی میر واعظ کشمیر حضرت مولانا محمد یوسف شاہ کی یادگار کے طورپر اسلامک ریسرچ سینٹر قائم کرنے کے لیے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں منظور شدہ متفقہ کرارداد کی روشنی میں جلد عملی اقدامات کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار سواداعظم اہلسنت والجماعت آزادکشمیرکے ناظم عمومی ورکن مرکزی علماء ومشائخ کونسل مولانا قاضی منظور الحسن کی میزبانی میں منعقدہ علماء کرام ، سواداعظم اہلسنت والجماعت آزادکشمیراور ajk jui کے اراکین کے مشترکہ اجلاس سے امیر ajk jui
وجنرل سیکرٹری اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ آزادکشمیر مولانا قاضی محمود الحسن اشرف ، مرکزی ناظم عمومی مولانا عبد المالک صدیقی ایڈووکیٹ سواداعظم اہلسنت والجماعت آزادکشمیرکے امیر مفتی محمد اختر ، نائب امیر مولانا قاری عبدالغفور فاروقی ،ناظم دعوۃ و ارشاد مولانا عبد المالک انقلابی ،مظفراباد ڈویڑن کے امیر مولانا محمود الرحمن ، ناظم عمومی مولانا ممتاز الحق قاسمی ،پونچھ ڈویڑن کے امیر مولانا عطا الرحمن تنویر ،میر پور ڈویڑن کے امیر مولانا عبد الغفور ،امیر مظفرآباد مولانا فضل الرحمن ، جنرل سیکر ٹری مولانا محمد طیب ،مولانا مہتاب حمید ایڈوکیٹ ،سینئر نائب امیر مفتی محمد انس ،مولانا عبدالوحیدعباسی ،مولانا حماد عباسی مولانا محمد آصف بلوچ مولانا محمد مفتیِ حنیف مولانا قاضی وحید الرحمان ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر متعدد قراردادیں بھی منظور کی گئیںجن میں بلدیاتی نظام کی بحالی اور ریاستی اوربلدیاتی انتخابات ایک ہی وقت میں کرانے ، تمام ملازمین کے لیے یکساں پالیسی وضع کرنے ،ریاستی بجٹ میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی تفاوت کو ختم کرنے ، اسلامی نظریاتی کونسل ، علماء ومشائخ کونسل ، مرکزی زکوٰۃ کونسل ، پبلک سروس کمیشن کے اراکین کو یکساں مراعات دینے ،ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کو باقاعدہ امتحان کے ذریعے مقرر کرنے اور بنیادی اسلامی تعلیمات کو سلیبس میں شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا
گیا۔ توھین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم آور توھین وتوھین صحابہ کرام واھل بیت عظام کے نامزد ملزمان کو واقعی قرار سزا دینیکا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں تجوید القرآن ٹرسٹ کے مکتب معلمین کی تنخوائ کم از کم پندرہ ہزار روپے کرنے تمام مکتب معلمین کو بحال کرنے پرائمری اسکولز میں تعلیم القرآن کے لیے قاری معلمین کی آسامیاں تخلیق کرنے اور تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت کے مکمل خاتمہ کی بھی اپیل کی گئی ۔جبکہ 29جنوری ،5فروری اور 12فروری کو جمعہ المبارک کے اجتماعات میں عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کے تحفظ کی اہمیت اور سیدنا صدیق اکبر ؓ کی خدمات اور مقام صحابہ و اہل بیت پر خطاب کرنے کی ھدایات دی گئی ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں