اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے حکومتی خواتین ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے سے صاف انکار کردیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے حکومت کے آخری سال ارکان پارلیمنٹ کو 50 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر
شیریں مزاری کاکہنا تھاکہ ہم حکومت میں مردوں کےشانہ بشانہ کام کر رہی ہیں، ہمیں بھی ترقیاتی بجٹ میں حصہ دیا جائے۔کراچی سے خصوصی نشست پر منتخب تحریک انصاف کی ممبر غزالہ سیفی کا کہناتھا کہ کراچی کےعوام نےآپ کوووٹ دیا، باشعور شہری آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، کراچی پیکج میں خواتین کو بھی نمائندگی دی جائے،کراچی والوں نے آپ کا ساتھ دیا ہے، ہمیں اپنے حلقوں کے مسائل میں مدد دی جائے۔بتایا گیا ہے کہ شیریں مزاری ،غزالہ سیفی اور دیگر کے بولنے پر وزیراعظم برہم ہوگئے اور صاف کہا کہ مجھے بلیک میل نہ کیا جائے،کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا۔واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں کراچی کے ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں تاخیر پر سوالات کیے ، جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پہلی دفعہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے ، کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ، صوبائی حکومت ساتھ دے یا نہ دے لیکن ہم اپنی ذمہ داری ادا کریں گے۔ذرائع کے مطابق میں اس دوران ارکان اسمبلی کی جانب سے بڑھتے ہوئے قرضوں سے متعلق بھی سوالات کیے گئے اور کہا کہ میڈیا کہتا ہے حکومت نے پہلے سے زیادہ قرض لیے ہیں ، جس پر وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کو قرضوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم عملی طور پر ختم ہو چکی ہے ،
انہوں نے جلسوں پر پورا زور لگا کر دیکھ لیا ، لیکن عوام ان کے ساتھ نہیں ہے ، یہ الیکشن کمیشن میں ہمیں پھنسانا چاہتے تھے خود پھنس گئے۔انہوں نے پارلیمانی پارٹی اراکین سے کہا کہ آپ بے فکر رہیں ، اپوزیشن ہمارے لیے کوئی مسلئہ نہیں ہے ، تمام لوگ مل کر احساس پروگرام پر پورا زور لگائیں ، ارکان پارلیمنٹ شیلٹر ہومز کے دورے کریں ، اور غریبوں کو سہولتیں فراہم کریں ، غریب کا احساس کریں گے تو باقی معاملات بھی ٹھیک ہوں گے ، براڈشیٹ معاملے پر کمیشن بنا دیا، سرے محل اور حدیبیہ پیپر ملز کیس کی بھی تحقیقات ہوں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں