پشاور (آن لائن) دہشت گردی کے خدشات کے باعث صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایک ہزار سے ز ائد سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کی سیکورٹی پر تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے ۔ سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کے غیر تسلی بخش قرار دیئے جانے والے سیکورٹی پر ان کے خلاف مقدمات کا اندراج کی
سفارشات کی گئی ہے ۔ تعلیمی اداروں پر دہشت گردی کے خطرات کے نئی تھریٹ الرٹ جاری ہونے کے بعد سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کو اپنی سیکوٹی مزید موثر بنانے کی ہدایات کی گئی ہے سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کے بارے میں گزشتہ روزدی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوسف آباد ، فقیر آباد ، زریا ب کالونی ، حیات آباد ، گلبہار ، سکندر پور ہ ، شاہین مسلم ٹائون ، پھندو روڈ ، چارسدہ روڈ ، تہکال ، ٹائون ، باڑہ روڈ ، ابدرہ ، گڑھی سکندر خان ، کوہاٹ روڈ ، رامداس ، نوتھیہ ، جی ٹی روڈ ، سٹی ٹائون ، رنگ روڈ ، افغان کالونی ، گنج، بڈھ بیر،یکہ توت، لاہور ، ہشتنگری ، سمیت شہر کے مختلف مقامات پر سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں میں لگے ہو ئے بیشتر کیمرے ناکارہ ہو گئے ہیں کیمروں کے ناکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری سکولوں میں چوکیداروں کے سیکورٹی گارڈز کے بجائے دفتری کام لیا جا رہاہے پرائیویٹ سکولوں میں چوکیدار کے سسٹم کو ختم کر دیا گیا ہے کیمروںکے ناکارہ ہونے ،سیکورٹی سسٹم ختم ہونے کے باعث ان سکولوں پر دہشت گردی کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروںکو تحفظات ہیں لہذا ان سکولوں کے مالکان اور حکام کو نوٹسز دیئے جائیں ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سروے رپورٹ دیگر سکولوں کے بارے میں آج دی جائیگی ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں