پشاور (پی این آئی) باچا خان یونیورسٹی میں طالبات کے لیے سیاہ عبایا زیب تن کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی میں منعقدہ نویں اکیڈیمک کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد نے ہدایات جاری کیں کہ
طالبات یونیورسٹی میں سیاہ عبایا زیب تن کریں گی ، مزید یہ کہ طالبات سیاہ عبایا کے ساتھ سفید یا سیاہ اسکارف لیں گی۔وائس چانسلر کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق طالبات کو صرف سیاہ اور کُھلا عبایا ، سیاہ یا سفید شلوار قمیض کے ساتھ پہننے کی اجازت ہو گی۔ جبکہ اس ڈریس کوڈ کے ساتھ سادہ سیاہ جوتے پہنے جائیں گے۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وائس چانسلر نے کیمپس میں تمام طرح کی جینز، ٹی شرٹ، ٹراؤزر، چھوٹی قمیضیں، میک اپ، جیولری، فینسی بیگز، چُست لباس اور ایڑی والی جوتیوں پر بھی پابندی عائد کر دی۔جبکہ لڑکوں کے لیے سادہ سفید قمیضوں کے ساتھ نیلی اور سیاہ پینٹ پہننے کو لازم قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ لڑکے سیاہ یا براؤن جوتے پہنیں گے۔ اس کے علاوہ سردیوں میں طلبا موسم سرما میں صاف ستھری شلوار قمیض کے ساتھ نیلی ویسٹ ، کوٹ یا سویٹر کے علاوہ سادہ جیکٹ پہنیں گے۔ رنگین مفلر لینے والے طلبا کو یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملے گی۔وائس چانسلر کی جانب سے جاری کردہ اس نئے ہدایت نامہ میں طلبا کو یونیورسٹی کے اندر تفصیلی ترجمے کے ساتھ قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے اور سیکھنے کے لیے مؤثر انتظامات کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں بھی باچا خان یونیورسٹی کے طلبا کے لیے ایک ہدایت نامہ جاری کیا تھا جس میں یونیورسٹی کے احاطے میں مردوں کو چادر اوڑھنے اور گرلز ہوسٹل کے سامنے گاڑی پارک کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔یونیورسٹی میں آنے والے نئے طلبا کے ساتھ کسی قسم کا مذاق کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔ یونیورسٹی کے احاطے میں موبائل فون پر میوزک استعمال کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ اس کے علاوہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ ہدایت نامہ کی خلاف ورزی پر طلبا کو یونیورسٹی سے فارغ کر دیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں