وزیراعظم نے قبضہ مافیا کیخلاف بلا تفریق کارروائی کی تو آدھے سے زیادہ لوگ پارلیمنٹ میں نہیں رہ سکتے، سینئر صحافی کا انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) اگر وزیراعظم عمران خان نے قبضہ مافیا کیخلاف کاروائی کرلی تو آدھے سے زیادہ لوگ الیکشن نہیں لڑ سکیں گے ، یہ انکشاف سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عذیر بلوچ اس

ملک کی ایک اہم شخصیت کے لیے پورے کے پورے پلازے خرید لیتا تھا ، ان کا ایک ارب روپے کا پلازہ ہے ، اس صورتحال میں وزیر اعظم عمران خان نے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا جو کہ ایک اچھا اقدام ہے لیکن صرف ایک صورت میں کہ اگر یہ بلاتفریق کیا جائے۔عارف حمید بھٹی کے مطابق اس سلسلے میں اسپیشل برانچ نے جو قبضہ مافیا کی ایک فہرست جاری کی ہے اس میں سے 4 لوگ وہ ہیں جو مرچکے ہیں۔دوسری جانب کھوکھر پیلس کی دیوار گرانے کے معاملہ میں لاہور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی تک مزید کارروائی سے روک دیا ، کھرکھر پیلس کی دیوار گرانے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ مسماری کا حکم کس نے دیا؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 18 جنوری کے عدالتی حکم پر کارروائی کی گئی، ڈی سی نے 23 جنوری کو حکم دیا ، چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کس تاریخ کو مسماری کی گئی؟ 24 جنوری کو مسماری کی گئی ، اس حکم میں تو ڈی سی نے غیرقانونی قبضہ لینے کا حکم دیا تھا۔نوٹس کے بغیر کس قانون کے تحت کھوکھر ہاؤس مسمار کیا گیا؟ بظاہر لگتا ہے بائی لاز پرعملدرآمد نہ ہونے پر کارروائی کی گئی۔ پورے موضع کی اشتمال نہ ہو تو کیا انفرادی طور پر ہوسکتی ہے ، دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کہا کہ کہتے ہیں تگڑے بندے کا کوئی ہمسایہ بھی نہ ہو، اور کچھ مانگے نہ مانگے زمین تو مانگ لے گا ، چیف جسٹس محمد قاسم خان کے ان ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے ، جس کے بعد عدالت نے حکم امتناعی تک مزید کارروائی سے روک دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں