اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں استعفیٰ دینے کے لیے مناسب وقت کا انتظار کررہی ہے، یہ مناسب وقت تو 2023 ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے اندر خاصی بے چینی ہے، یکسوئی نہیں ہے، پیپلز
پارٹی اور ن لیگ میں تحریک عدم اعتماد لانے پر بھی واضح اختلافات ہیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی صورت استعفیٰ دینے اور سندھ کی حکومت کی قربانی دینے کے لیے تیار نہیں، عمر کوٹ میں ضمنی الیکشن کے دوران سندھ حکومت نے انتظامیہ کا بے دریغ استعمال کیا، اب وہ مناسب وقت کا بہانہ بنا رہے ہیں اور استعفوں کے لیے مناسب وقت تو 2023 کا ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا پیپلز پارٹی کہہ رہی ہے کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ہم پارلیمانی روایات کے مطابق اس کا مقابلہ کریں گے اور انھیں شکست دیں گے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا موقف تضادات سے بھرا ہوا ہے اور اس میں کلیرٹی نہیں ہے۔ ہر نئی انتظامیہ کو حق ہے کہ وہ چیزوں کو اپنے نقطہ نظر سے دیکھے،ہمارا موقف یہ ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اس کا واحد راستہ جامع مذاکرات ہیں،میرے نزدیک موجودہ امریکی قیادت بھی اس بات کا ادراک ہے،زلمے خلیل زاد کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ اس طرف اشارہ ہے۔انہوں نے کہاکہ نئی امریکی انتظامیہ افغانستان میں تشدد میں کمی چاہتی ہے ہم بھی یہی چاہتے ہیں،نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیحات ہمارے نقطہ نظر سے مطابقت رکھتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امریکی وزیر خارجہ کو میں نے خط لکھ کر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے،گزشتہ چار سال میں پاکستان اور خطے میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہیں،میری رائے میں چالیس سالوں کے بعد امید کی کرن پھوٹی ہے،میں واضح کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ امن کی کاوشوں میں شریک رہیں گے،افغانستان میں قیام امن ایک مشترکہ ذمہ داری ہے سارا بوجھ پاکستان پر ڈالنا مناسب نہیں ہو گا،اس مسئلے کا اصل حل افغان قیادت کے ہاتھ میں ہے کیونکہ یہ ملک ان کا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں