علی محمد خان نےوزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر کو عبرت کا نشان بنانے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا ہے کہ پٹرولیم کمیشن رپورٹ کابینہ میں پیش ہوئی ہے تو پبلک بھی ہوگی ،اگر ندیم بابربھی انکوائری رپورٹ میں ذمہ دارقرار پائے تو ایکشن ہوگا۔ایک انٹرویومیں علی محمد خان نے کہا کہ ہماری حکومت میں انکوائریاں ہوتی ہیں

اوررپورٹ پبلک ہوتی ہے ، ماضی کی حکومتوں میں کسی چپڑاسی کیخلاف بھی انکوائری نہیں ہوئی۔علی محمدخان نے کہا کہ پٹرولیم کمیشن رپورٹ کابینہ میں پیش ہوئی ہے توپبلک بھی ہوگی، عمران خان حکومت میں مافیازپرہاتھ ڈالتیہیں اورکارروائی بھی کرتی ہے اگر ندیم بابربھی انکوائری رپورٹ میں ذمہ دار قرار پائے تو ایکشن ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ مافیاز پاورفل لوگوں کی مدد سے اپنی لوٹ مار کرتے ہیں، قیامت کی نشانی ہے مافیاز کے لوگ ہمیں مافیا کہہ رہے ہیں، قیامت کی نشانی ہے راناثنااللہ ہمیں مافیازکہہ رہے ہیں، وزیراعظم نے کہا احتساب کرتے ہیں تو کہتے ہیں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، ن لیگ کے شورشرابے کا مطلب یہ ہی ہے کہ ایٹی ایمز پر ہاتھ ڈالا گیا۔۔۔۔۔لاہور ہائیکورٹ نے کھوکھر پیلس گرانے کی کارروائی روک دی

اوررپورٹ پبلک ہوتی ہے ، ماضی کی حکومتوں میں کسی چپڑاسی کیخلاف بھی انکوائری نہیں ہوئی۔علی محمدخان نے کہا کہ پٹرولیم کمیشن رپورٹ کابینہ میں پیش ہوئی ہے توپبلک بھی ہوگی، عمران خان حکومت میں مافیازپرہاتھ ڈالتیہیں اورکارروائی بھی کرتی ہے اگر ندیم بابربھی انکوائری رپورٹ میں ذمہ دار قرار پائے تو ایکشن ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ مافیاز پاورفل لوگوں کی مدد سے اپنی لوٹ مار کرتے ہیں، قیامت کی نشانی ہے مافیاز کے لوگ ہمیں مافیا کہہ رہے ہیں، قیامت کی نشانی ہے راناثنااللہ ہمیں مافیازکہہ رہے ہیں، وزیراعظم نے کہا احتساب کرتے ہیں تو کہتے ہیں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، ن لیگ کے شورشرابے کا مطلب یہ ہی ہے کہ ایٹی ایمز پر ہاتھ ڈالا گیا۔۔۔۔۔لاہور ہائیکورٹ نے کھوکھر پیلس گرانے کی کارروائی روک دیلاہور( پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ میں کھوکھر پیلس کی دیوار گرانے کے خلاف کیس کی سماعت ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ مسماری کا حکم کس نے دیا؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 18 جنوری کے عدالتی حکم پر کارروائی کی گئی، ڈی سی نے 23 جنوری کو حکم دیا۔چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کس تاریخ کومسماری کی گئی؟ 24 جنوری کو مسماری کی گئی۔ اس حکم میں تو ڈی سی نے غیرقانونی قبضہ لینے کا حکم دیا تھا۔ نوٹس کے بغیر کس قانون کے تحت کھوکھر ہائوس مسمار کیا گیا؟ بظاہر

لگتا ہے بائی لاز پرعملدرآمد نہ ہونے پر کارروائی کی گئی۔ پورے موضع کی اشتمال نہ ہو تو کیا انفرادی طور پر ہوسکتی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کہا کہ کہتے ہیں تگڑے بندے کا کوئی ہمسایہ بھی نہ ہو، اور کچھ مانگے نہ مانگے زمین تو مانگ لے گا۔چیف جسٹس محمد قاسم خان کے ان ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ جس کے بعد عدالت نے حکم امتناعی تک مزید کارروائی سے روک دیا۔دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ نے گرین لینڈ ایریاز میں ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 28جنوری تک ملتوی کر دی جبکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ہمارے ملک میں آوے کا آوا بگڑا ہے،بادی النظر میں ایل ڈی اے کی نالائقوں کی وجہ سے ان سوسائٹیز میں لاکھوں گھر بن چکے ہیں ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے شہری مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی ۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ تفصیلی رپورٹ پیش کریں کہ کس نے کیا کیا ہے ،ایل ڈی اے کا بجٹ اربوں روپے ہے مگر اس کی کارکردگی صفر ہے ،سب ذمہ دار افسروں اور ڈی جی نیب کو بلائوں گا اور یہیں سے سیدھے جیل جائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سب ذمہ دار ہیں، سارے شہر کا حسن تباہ کردیا

گیا، بڑے اورپرانے درخت اکھاڑ دیئے گئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے اب تک رہنے والے تمام ڈی جی ایل ڈی ایز اور متعلقہ افسروں کے ناموں کی فہرست چاہیے۔چیف جسٹس قاسم خان عدالت نے ایل ڈی اے کی جانب سے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کی جانے والی کاروائیوںکی رپورٹ بھی طلب کرلی ۔ فاضل عدالت نے عدالتوں سے حکم امتناعی لینے والی سوسائٹیز کے نام بھی طلب کر لیے

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں