حکومت کے ساتھ غیبی قوتوں کی طاقت نہ ہوئی جیسا کہ سینیٹ الیکشن میں تھی تو پھر حکومت کے لیے مسئلہ ہو سکتا ہے، سینیٹ سے قبل وزیراعظم کو آگاہ کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی)نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب کا کہنا تھا کہ سیاسی ضرورتیں اور مصلحتیں انسان سے کیا کیا کرواتی ہیں، یہ ایسی ظالم شے ہے کہ انسان سے بہت کچھ کروا جاتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ سے متعلق عمران خان نے وزیراعظم

بننے سے قبل کہا تھا کہ یہ پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں۔پہلے ان کو دس نشستوں کی وجہ سے انہوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی بنایا اور اب ان کو سینیٹ کی ایک نشست کی بھی پیشکش کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو اب اس بات کا اندازہ ہو گیا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ، دونوں ہی سیاسی جماعتیں یہ چاہ رہی ہیں کہ تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ہو جائے اور شہباز شریف اور آصف علی زرداری کا اس معاملے پر اتفاق رائے بھی ہے تو وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ایسا ہو گیا اور جس طرح سے شواہد بتاتے ہیں کہ ان کے ساتھ شاید غیبی قوتوں کی طاقت بھی شامل ہو جائے، لہٰذا اگر ایسے میں حکومت کے ساتھ غیبی قوتوں کی طاقت نہ ہوئی، جیسا کہ سینیٹ الیکشن میں تھی تو پھر حکومت کے لیے مسئلہ ہو سکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اب فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اور اتحادیوں کے ساتھ حسن سلوک کریں گے اور تعلقات کو مزید بہتر بنائیں گے ۔ یہی نہیں اب وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی سے بھی ملاقاتوں کا ارادہ کر لیا ہے۔ اب وزیراعظم کی ملاقاتوں کا سلسلہ ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان اب سیاسی طور پر ایکٹو ہونے اور اتحادیوں کے گلے شکوے دور کرنے جا رہے ہیں۔ حالانکہ انہیں ایسا پہلے ہی کر دینا چاہئیے تھا لیکن اب انہوں نے ممبران اسمبلی سے باقاعدہ رابطوں میں رہنے اور ملاقات کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں