آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی چیف کی وزیراعظم عمران خان سےچند روز میں دوسری ملاقات

راولپنڈی (آن لائن) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق پیر کو اسلام آباد میں ہونیوالی اس ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے ۔ملاقات میں قومی سلامتی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گذشتہ

چند روز میں وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی یہ دوسری ملاقات ہے۔۔۔۔ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا؟ سینئر صحافی نے حیران کن مشورہ دیدیااسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ ویسے ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا؟۔ تفصیلات کے مطابق قرض کے حصول کیلئے حکومت کی جانب سے اسلام آباد کے ایف 9 پارک کو گروے رکھوانے کی خبروں پر سینئر صحافی سلیم صافی کی جانب سے ردعملدیا گیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں سینئر صحافی نے کہا کہ، ویسے ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا، پارک سے تو پھر بھی عوام مستفید ہورہے ہیں لیکن وزیر اعظم ہاؤس سے عوام کو کیا فائدہ؟ یوں بھی یہاں تو یونیورسٹی بنانے کا اعلان ہوا تھا۔واضح رہے کہ 2 روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی حکومت کو مالی مشکلات کے باعث بجٹ سپورٹ کیلئے پیسے کی ضرورت ہے، جس کے باعث وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے پارک ایف 9 کو گروی رکھ کر اجارہ سکوک بانڈ جاری کیا جائے ۔ڈومیسٹک اینڈ انٹرنیشنل اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے 3بینکوں کا کنسورشیم مکمل کیا جاچکا ہے۔ سی

ڈی اے نے این اوسی جاری کردیا، جس پر وزارت خزانہ نے سمری کابینہ ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔کابینہ کے اجلاس میں اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے جس میں پارک کو گروی رکھ کر 500 ارب تک قرض حاصل کیا جائے گا۔ اجلاس میں سمری کی منظور کے بعد قرض حاصل کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گروی رکھ کر500 ارب روپے کا قرض لیا جاچکا ہے،مئی 2020ء میں سرکاری بجلی کی کمپنیوں کو گروی رکھ کر 200 ارب قرض لیا گیا تھا۔ سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ ویسے ایف نائن پارک کی بجائے اگر وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھا جائے تو بہتر نہیں ہوگا؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں