وزیراعظم عمران خان کی چھٹی یقینی؟ پی ڈی ایم کو تحریک عدم اعتماد کیلئے قائل کر لیا جائیگا، بڑا دعویٰ کر دیا گیا

لاہور(پی این آئی) سینئر رہنماء پیپلزپارٹی اعتراز احسن نے کہا ہے کہ پُرامید ہیں کہ پی ڈی ایم تحریک عدم اعتماد کی تجویز پر قائل ہوجائے گی، پیپلزپارٹی نے جمع تفریق کے بعد تحریک عدم اعتماد کی تجویز پیش کی، جتھے کے جتھے ڈی چوک میں لے جاکر ماحول خراب کرنے کی بجائے قانون راستہ اپنانا چاہیے، ڈی

چوک میں کوئی شرارت ہوگئی توساری ذمہ داری قیادت پر ہوگی۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کا پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کرنا کوئی حرج نہیں، کیونکہ دیکھنا ہوگا کہ میٹنگ کن کی ہے؟ یہ ن لیگ کی بطور جماعت میٹنگ تھی، کوئی بھی جاسکتا ہے، میرے خیال میں کوئی غلط بات نہیں، اس پر تنقید کرنا ٹھیک نہیں۔حکومت کے پاس نمبرز بہت تھوڑے ہیں، عمران خان صرف 4 ووٹوں پر کھڑے ہیں، وزیراعظم بننے کیلئے 172چاہیے تھے،ان کے پاس 176 ہیں، اگر گنتی 172سے نیچے گرگئی تو تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجائے گی۔ایک شفاف جمع تفریق کے تحت پیپلزپارٹی فیصلہ کررہی ہے، پی ڈی ایم کی ایک بڑی جماعت مسلم لیگ نواز نے تسلیم کرلیا، کہ پی پی نے یکطرفہ فیصلہ کیا، اسی طرح پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا کہ ضمنی اور سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں، اب ن لیگ نے ہماری بات مان لی ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں پی ڈی ایم ہماری بات اور منطق پر قائل ہوجائے گی۔احسن اقبال چیئرمین بلاول کے بیان پر بڑا اعتراض کررہے ہیں، میں ان کو ٹھیک سمجھتا ہوں، کیونکہ اس ماحول میں جتھے کے جتھے ڈی چوک میں لے جائیں اور وہاں کوئی شرارت ہوجائے تو پھر یہی ساری ذمہ داری جماعتوں کے لیڈران پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ باہمی صلاح مشورے سے کی جانی چاہئیں، عظمت سعید سے حکومت نے پوچھا ہوگا کہ آپ کا نام دیں یا نہیں، جس پر انہوں نے رضامندی ظاہر کی ہوگی۔حکومت اگر اپوزیشن سے مشورہ کرکے متفقہ سربراہ آجاتا تو اچھا ہوتا، مسلم لیگ ن کو عظمت سعید پر اعتراضات ہیں، لیکن مجھے کوئی خرابی نظر نہیں آتی، جسٹس ر عظمت سعید شیخ اچھے جج رہ چکے ہیں، لیکن ن لیگ کے اعتراضات درست ہیں، ن لیگ

بنیادی اعتراضات دیے اس پر عظمت سعید شیخ کو یہ کیس لینے سے گریز کرنا چاہیے، شوکت خانم بورڈ کا ممبر ہیں، پانامہ کیس کا فیصلہ کیا، نیب میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل رہے ہیں، اس لیے ان کا جھکاؤ ہوسکتا ہے، انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے بلکہ ہوتا نظر آنا چاہیے، حکومت کو کسی اور شخص کوکمیٹی کا سربراہ لگانا چاہیے۔تحفظات پرعظمت سعید شیخ کو ذمہ داری لینے سے گریز کرنا چاہیے، یا پھر حکومت کو خود عظمت سعید کو نہیں لگانا چاہیے، میرے ن لیگ سے اختلافات ہیں لیکن اس کے باوجود ن لیگ کا حق ہے کہ ان کی مرضی شامل ہونی چاہیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں