لاہور (پی این آئی )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے شمالی وزیر ستان میں آپریشن دہشتگردی کیخلاف جنگ کا ایک تسلسل ہے ۔ پاکستان اگر سیریا، عراق،افغانستان ،لیبیا نہیں بنا تو یہ اسٹیبلشمنٹ کی ہمیشہ سے ایک کمٹمنٹ ہے ۔نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا بعض حکومتوں نے تو اس میں رکاوٹیں ڈالی ہیں اور بعض نے برائے نام مدد کی ۔نوازشریف نے کراچی میں
کچھ مدد کی، اس میں کوئی شبہ نہیں۔پیپلز پارٹی رکاوٹیں ڈالتی رہی،وہ رینجرز کو ایکسٹینشن ہی نہیں دیتی تھی۔پاکستان کو آئین نے نہیں جوڑ رکھا ہے ،آئین پر تو ہم عمل ہی نہیں کرتے ۔اس ملک کو فوج نے جوڑ رکھا ہے ورنہ سیاستدانوں کی غیر ذمہ داری کے واقعات ہر روز کتنے ہوتے ہیں۔معیشت جب بھی سنوری، فوج نے سنواری ہے ۔سیاستدانوں کے دور میں تو اس سے زیادہ سنورنی چاہئے تھی مگر ایسا نہیں ہوا۔کھوکھر پیلس آپریشن کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا یہ ایک محدود سا آپریشن ہے ،بالکل صحیح ہوا،مریم نواز کو یہ بیان بالکل نہیں دینا چاہئے ،دوسرے لیگی لیڈروں کو اس کا دفاع نہیں کرنا چاہئے ، ہر شخص جانتا ہے یہ قبضہ گروپ ہے ،ان کی ایک عمارت تو سپریم کورٹ نے گرا دی تھی۔عمران خان نے اب تہیہ کرلیا ہے ، باوجود بہت سی مجبوریوں کے ،اگر عمران خان کو سینٹ میں اکثریت مل گئی تو قبضہ گروپوں پر بڑا سخت ہاتھ ڈالے گا۔ لاہور اور کراچی ائیر پورٹ گروی رکھ کر آصف زرداری نے قرضے لئے ، موٹروے گروی رکھ کر نواز شریف نے قرضے لئے ۔اسی پیٹرن پر اس حکومت نے قرضے لئے ۔اس کی وجہ یہ ہے 8ہزار ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہوسکتا ہے مگر وہ نہیں ہوتا۔عقیل کریم ڈھیڈی نے ایک دن مجھ سے کہا اس ملک کو ہم نے برباد کیا ۔اس نے کہا بزنس مین ٹیکس دیتے ہی نہیں۔جاگیر دار اسمبلیوں میں بیٹھا ہے ، پچاس کروڑ کا آموں کا باغ فروخت کرتا ہے مگر وہ کوئی ٹیکس نہیں دیتا۔40سے پچاس لاکھ تاجر ٹیکس نہیں دیتے ۔50سے 60فیصد اکانومی بلیک ہے ۔ایف بی آر بیٹھی کیا کررہی ہے ۔جوبائیڈن طالبان او ر اشرف غنی پر دبائو ڈال رہے ہیں مگر پاکستان کے بارے میں ان کا رویہ بہت مثبت ہے ۔امریکہ کیلئے چین بڑا خطرہ نہیں ،وہ اپنے لئے بڑا خطرہ روس کو سمجھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں