حیدر آباد (این این آئی)حکومت کی جانب سے ٹماٹر کی درآمد کا سلسلہ بند نہ کیے جانے پر حیدرآباد میں مقامی ٹماٹر کی قیمت کوڑیوں کے مول رہ جانے کے باعث آبادگاروں نے دلبرداشتہ ہو کر اپنی تیار فصل پر ہل چلا دیا۔سندھ آبادگار بورڈ کے مطابق وفاقی حکومت کو ڈیڑھ ماہ قبل ہی موجودہ صورتحال سے خط لکھ کرآگاہ کر
دیا تھا تاہم اس کے باوجود حکومت کی جانب سے درآمد کا سلسلہ بند نہ کیا گیا۔درآمد بند نہ ہونے کی وجہ سے مقامی ٹماٹر کے ریٹ بہت کم ہو گئے ہیں اور آبادگاروں سے ٹماٹر اس وقت بھی 11 سے 15 روپے فی کلو میں خریدا جارہا ہے اور مزید کم ہو کر 5 روپے تک پہنچ جانے کا امکان ہے جس کے سبب آباگاروں کا فصل پر آنے والا خرچ تک پورا نہیں ہو سکے گا،اسی صورتحال سے دلبرداشتہ ہوکر آبادگاروں نے احتجاجاً اپنی ٹماٹر کی تیار فصلوں پر ہل چلانے شروع کر دئیے ۔ ۔۔۔حکومت نے نئے سال کے دوران اخرجات کے لیے ہر روز 12 ارب 79 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کردیئےکراچی(این این آئی)حکومت نے نئے سال کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اخرجات کے لیے اوسطاً ہر روز 12 ارب 79 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے ہیں۔چودہ روز میں اوسطا روزانہ بینکوں سے 8 ارب روپے سے زیادہ کا قرضہ بھی لیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2021 کے پہلے چودہ دنوں میں حکومت کیطرف سے مجموعی طور پر 177 ارب 69 کروڑ 90 لاکھ مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے گئے جو گزشتہ سال سے اسی عرصے کے مقابلے میں 33.5فیصد زیادہ ہیں۔2020 کے پہلے دو ہفتوں کے دوران 133 ارب 13 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے۔ نئے نوٹوں کے اجرا کے باعث اس دوران ملک میں زیر گردش نوٹوں کی مجموعی مالیت
177 ارب 76 کروڑ روپے کے اضافے سے 6 ہزار 721 ارب 56 کروڑ 70 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔بجٹ اخراجات پورے کرنے کے لیے دو ہفتوں کے دوران حکومت نے بینکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر 113 ارب 64 کروڑ 40 لاکھ روپے کے نئے قرضے بھی لیے۔آمدنی کے مقابلے میں اخراجات میں زیادہ اضافے کے باعث نئے سال کے آغاز پر حکومت کی طرف سے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لینے کے ساتھ ساتھ نوٹ چھاپنے کی رفتار بھی تیز ہو گئی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں