اسلام آباد (این این آئی)اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کا ان ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر اہم اجلاس (آج) پیر کو طلب کیا گیا ہے جس میں وزیراعظم اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت ہوگی، دوسری جانب
پارلیمنٹ کی سطح پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطے جاری ہیں،پرویز خٹک کے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ رابطے ہیں ، پارلیمانی کارروائی پر حکومت اور اپوزیشن میں اختلاف برقرار ہے۔ذرایع کے مطابق اپوزیشن نے اپنے مطالبات پر تحریری ضمانت طلب کرلی ہے۔اس حوالے سے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے برابر وقت طلب کرلیا، قومی اسمبلی کوایڈوائزری کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق چلانے کا مطالبہ کیا گیا جبکہ اپوزیشن نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ نہیں کیا، خورشیدشاہ اور خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر کا بھی مطالبہ سامنے نہیں آیا۔ذرایع کے مطابق اپوزیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ معاہدے پر عمل نہ ہونے پر آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے، واک آؤٹ کر کے اجلاس نہ چلانے کی کوشش کی جائے گی، قومی اسمبلی کے اجلاس میں کورم کی نشاندہی کرائی جائے گی۔اپوزیشن ذرائع نے کہا کہ اپوزیشن اپنے مطالبات پرویز خٹک کو پیش کرے گی، ان ہاؤس تبدیلی پر بھی مشاورت کی جائے گی۔ کابینہ اراکین بھی سلیکٹڈ وزیر اعظم کی رسوائی کے تماشائی بننے کیلئے بے تاب، دو وزرا نے وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی حمایت کر دی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر داخلہ شیخ رشید نے عجلت میں تحریک عدم اعتماد کی تجویز کی حمایت کی ہے ‘ بظاہر کابینہ اراکین بھی سلیکٹڈ وزیر اعظم کی رسوائی کے تماشائی بننے کیلئے بے تاب ہیں، اتوار کو اپنے بیان میں سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ بظاہر کابینہ اراکین بھی سلیکٹڈ وزیر اعظم کی رسوائی کے تماشائی بننے کیلئے بے تاب ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں