لاہور (پی این آئی ) سینئر تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے نجی ٹی وی پروگرام میں کہا ہے کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنی ایکٹویٹی دکھانی ہوتی ہے اور اس کے کئی مقاصد ہوتے ہیں ۔اپوزیشن سے سب سے بڑی غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے ایک
ون پوائنٹ ایجنڈا دیا۔پاکستان میں ون پوائنٹ ایجنڈا ہمیشہ ناکامی سے دوچار ہوا۔یہ اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب اسٹیبلشمنٹ آپ کی پشت پر کھڑی ہو۔عام آدمی یہ سمجھتا ہے کہ کیا تضاد ہے کہ آپ ایک طرف کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ یا فوج یا آئی ایس آئی کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے اور دوسری طرف آپ ان سے کردار طلب کررہے ہیں۔سینئر تجزیہ کار افتخار احمد نے کہا ہے کہ حکومت کو پانچ سال پورے کرنے کا موقع دینا چاہئے ،اپوزیشن کو حکومتی پالیسیوں پر مثبت طریقے سے تنقید کرنی چاہئے ۔کوئی لانگ مارچ کامیاب نہیں ہوگا۔براڈ شیٹ کا معاملہ عظمت سعید کے دور میں شروع ہوا۔ سینئر تجزیہ کار نذیر لغاری نے کہا ہے کہ کسی بھی منتخب حکومت کو غیر آئینی طریقے سے نہیں ہٹانا چاہئے ۔آئین میں وزیر اعظم کوہٹانے کیلئے چار طریقے ہیں،دوطریقے یہ ہیں کہ یا تو اتنا پریشر بنایا جائے اور وزیر اعظم کی ناکامی کو سامنے لایا جائے کہ وزیر اعظم خود ہی سمجھے کہ میں لوگوں کے مسائل حل نہیں کرسکا تو وہ خود ہی استعفیٰ دے ، دوسرا یہ کہ دوسری پارٹیوں کو ساتھ لے کر ان ہائوس تبدیلی کیلئے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں