ن لیگی لیڈر کی اراضی میں ضلعی انتظامیہ کا آپریشن، 13 دکانیں، جھونپڑیاں مسمار 45 کنال اراضی واگذار کرانے کا ہدف

لاہور (آئی این پی ) لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے جوہر ٹان میں واقع کھوکھر پیلس میں آپریشن کر کے 13 دکانیں اورعارضی جھونپڑیاں مسمار کر دیں، ٹیموں کو 45 کنال اراضی واگزار کرانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ محکمہ مال نے مبینہ طور پر سرکاری اراضی پر قبضے کی رپورٹ جاری کر دی جس میں بتایا گیا ہے کہ

ملک سیف الملوک کھوکھر نے پنجاب لینڈ کمیشن کی جگہ پر قبضہ کیا۔ موضع نیاز بیگ میں 177 کنال 10 مرلے کا قطعہ موجود ہے،اس قطعہ اراضی میں 131 کنال اراضی سیف الملوک کھوکھر کی ملکیت ہے۔باقی ماندہ اراضی پنجاب لینڈ کمیشن کی ملکیت ہے۔ 22 کنال دس مرلے اراضی کو صرف زرعی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا.ہے۔سیف الملوک کھوکھر کی جانب سے سرکاری اراضی پر قبضہ اور اس کا غیر قانونی استعمال کیا جارہاتھا۔ دوسری جانب لیگی ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر کا دعوی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا حکم امتناع موجود ہے، انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔۔۔۔ عالمی سطح پر بڑی کامیابی مل گئی، پاکستان نے اقوام متحدہ میں میدان مار لیا اسلام آباد (پی این آئی)عالمی سطح پر کامیابی مل گئی۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ‘مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے امن اور رواداری کی ثقافت کو فروغ دینے سے متعلق پاکستان اور دیگر ممالک کی پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق جنرل اسمبلی نے ‘مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے امن اور رواداری کی ثقافت کو فروغ’ دینے سے متعلق پاکستان اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے متعدد ممالک کی جانب سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان

کے ویژن کے مطابق یہ قرارداد مذہبی مقامات کے تحفظ، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر عدم رواداری کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی جاری سفارتی کوششوں کا حصہ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مذہبی شخصیات اور مقامات کی بے حرمتی، دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہا پسندی اور عدم رواداری کے حالیہ واقعات کے پس منظر میں اس قرارداد کا مقصد اس طرح کے منفی رجحانات کو روکنا ہے۔قرارداد میں مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر ہر طرح کے تشدد، امتیازی سلوک، عدم برداشت، مذہبی منافرت اور مذہبی مقامات پر حملوں اور مذہب کی جبری تبدیلی کی مذمت کی گئی ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان، سعودی عرب، یمن، متحدہ عرب امارات، مراکش، عمان، بحرین اور مصر پر مشتمل ان سرکردہ ممالک کی اجتماعی کاوشوں کی وجہ سے اس قرارداد کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اتفاق رائے سے منظور کیا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ‘مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے امن اور رواداری کی ثقافت کو فروغ دینے سے متعلق پاکستان اور دیگر ممالک کی پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں