اسلام آباد(پی این آئی )چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کی حمایت کردی۔نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق آئین خاموش ہے، جس کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا
کام ہے۔تمام اسٹیک ہولڈر تسلیم کرتے ہیں سینیٹ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں، شفاف سینیٹ انتخابات قومی مفاد میں ہیں۔پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والا اقرار کرے اور نتائج کا سامنا کرے۔ ووٹوں کی خرید و فروخت ختم، پی ٹی آئی نے سینیٹ الیکشن میں جعلسازی روکنے کیلئے سافٹ وئیر تیار کرلیا تحریک انصاف سندھ نے سینیٹ الیکشن میں جعلسازی روکنے کیلئے سافٹ وئیر تیار کرلیا۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہر ایم پی اے کو مختلف ووٹنگ پیٹرن دیں گے، منفرد طریقہ کار سے غلط ووٹنگ کرنیوالوں کی نشاندہی کی جاسکے گی، یونیک ووٹنگ پیٹرن میں پولنگ ایجنٹ کا اہم کردار ہوگا، سافٹ وئیر تیار کرلیا گیا جلد ڈمنوسٹریشن کریں گے۔ پنجاب کی 11 نشستوں پر حکمران جماعت پی ٹی آئی اور ن لیگ میں سخت مقابلہ متوقع مارچ میں ہونے والے سینٹ انتخابات میں پنجاب کی 11 نشستوں پر حکمران جماعت پی ٹی آئی اور ن لیگ میں سخت مقابلہ متوقع ہے، ترپ کا پتہ ق لیگ کے ہاتھ میں آ گیا، یہی وجہ ہے کہ عمران خان 2دن قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے فون پر سینیٹ انتخابات میں ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی بات کر چکے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اس وقت371کے ایوان میں سینیٹر منتخب ہونے کیلیے 41.2 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف 181سیٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ اس کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی 10نشستیں ہیں۔ راہ حق پارٹی کا ایک رکن اور چار آزاد ارکان بھی حکومت کے ساتھ ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے چھ سے آٹھ باغی ارکان بھی حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔
گویا حکمران جماعت نو میں سے پانچ نشستیں آسانی کے ساتھ جیت سکتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ایوان میں165 نشستیں ہیں، اگر پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کردے تو چار نشستیں مسلم لیگ (ن) جیت سکتی ہے۔دوسری طرف ق لیگ کی جانب سے چودھری پرویز الہی حکومتی کوٹے سے سینیٹ کی ایک نشست لینا چاہتے ہیں تاہم حکومت اور ق لیگ دونوں ابھی دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ کورونا سے صحت یابی کے بعد وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھی سینٹ الیکشن کے لیے متحرک کردیا گیا ہے اورانہوں نے آئندہ ہفتے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مارچ میں ہونے والے سینٹ انتخابات میں پنجاب کی 11 نشستوں پر حکمران جماعت پی ٹی آئی اور ن لیگ میں سخت مقابلہ متوقع ہے، ترپ کا پتہ ق لیگ کے ہاتھ میں آ گیا، یہی وجہ ہے کہ عمران خان 2دن قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے فون پر سینیٹ انتخابات میں ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی بات کر چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں