کراچی (پی این آئی) صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اس سال کسی صورت بچوں کوبغیرامتحان پرموٹ نہیں کیا جائے گا بلکہ ہرحال میں امتحانات ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بچوں کوبغیرامتحان پرموٹ کیا گیا لیکن اس سال کسی صورت بچوں کو بغیر
امتحان پرموٹ نہیں کیا جائے گا بلکہ اس سال امتحان ہرحال میں ہوں گے ، تاہم اگر سلیبس بچوں کو پڑھانے کیلئے اگر امتحانات آگے کرنا پڑیں توکرلیں۔سعید غنی نے کہا کہ جب تعلیمی ادارے بند ہوں تومشکل ہے کہ 60 فیصد سلیبس بھی پڑھایا جاسکے، جو60 فیصد سلیبس طے ہے ، وہ بچوں کو بہترانداز میں پڑھایا جائے ، چاہے اس کے لیے امتحانات میں تاخیرہی کیوں نہ کرنی پڑے لیکن امتحانات جلد بازی میں نہیں کرانے چاہئیں ، امتحانات مئی کے آخر یا جون کے اسٹارٹ میں ہونا تھے ، اگربچوں کا سلیبس مکمل نہیں ہوتا توامتحان لینا زیادتی ہوگی ، ہم چاہتے ہیں کہ بچوں کا معیار جانچنے کیلئے ہمارے پاس کچھ ہو۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ آج ایجوکیشن پراسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں کالجز اور یونیورسٹیز کھلنے پر تفصیل سے بات ہوئی ، ڈسٹنس اورآن لائن لرننگ سے بھی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ، مشترکہ میٹنگزمیں ہیلتھ اورایجوکیشن دونوں کےلوگ ہوتے ہیں ، اس میٹنگ میں ہیلتھ کے لوگوں کامؤقف ہمیشہ مختلف ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نویں ، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتیں 18 جنوری سے کھل چکی ہیں ، یکم سے لے کر8 ویں جماعت اور یونیورسٹیاں یکم فروری سے کھلیں گی ، تاہم ایجوکیشن اسٹیئرنگ کمیٹی کی اگلی میٹنگ 30 جنوری کو ہے ، یہ پہلے سے طے ہے ہر جماعت میں 50 فیصد طالب علم آئیں گے ، اسکولز اور تعلیمی اداروں سے متعلق ایس اوپیز پہلے سے طے ہیں، تعلیمی اداروں میں کوروناٹیسٹنگ کی رفتاربڑھائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں