سکھر (پی این آئی) سندھ ہائی کورٹ نے بیوہ کو پنشن نہ دینے پر صوبائی وزیر کی تنخواہ بند کردی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے صوبائی وزیر زراعت ، سیکریٹری زراعت اور سیکریٹری فنانس کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم جاری کردیا گیا ، عدالت نے یہ حکم بیوہ کو پنشن کی عدم ادائیگی کی بناء پر
جاری کیا۔ بتایا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ میں کیس کی سماعت ہوئی جہاں بیوی کی طرف سے پٹیشن دائر کی گئی تھی کہ اس کو عدالت کے حکم کے باوجود شوہر کی پنشن کی ادائیگی نہیں کی جارہی ، کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ جب تک بیوہ کو پنشن نہیں دی جائے گی تب تک وزراء اور افسران کی تنخواہ بھی بند رہے گی۔دوسری طرف تنخواہوں اور پنشن میں زبردست اضافے کا امکان ہے ، جس کیلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ، اس سلسلے میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں معمول سے زیادہ اضافہ کیے جانے پر غور شروع کردیا گیا ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال سے تنخواہوں اور پنشن میں کسی بھی قسم کے اضافے سے محروم سرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں نے غور و فکر شروع کر دیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی، پنجاب اور خیبرپختونخواہ حکومتوں کی جانب سے کورونا بحران کے باعث گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا تھا، تاہم حال ہی میں ملک بھر کے سرکاری ملازمین کے احتجاج کے بعد وفاقی حکومت تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے لئے پے اینڈ پنشن کمیٹی تشکیل دے چکی ، اس سلسلے میں خیبرپختوںخواہ حکومت نے بھی نئے مالی سال 2021-22کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کرنے کیلئے رپورٹ طلب کر لی ہے جب کہ مختلف محکموں کی جانب سے تجاویز کو حتمی شکل دی کر اگلے مالی سال کا بجٹ تیار کیا جا رہا ہے ، جس کی روشنی میں نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں معمول سے زیادہ یعنی 15فیصد تک اضافہ کے امکانات ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں