اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ کو سی پیک میں آنا چاہیے اور سرمایہ کاری کرنی چاہیے، امریکہ کو چین کے ساتھ پاکستان کی قربت کو معاشی وسیاسی حریف کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق الجزیرہ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ
پاکستان جوبائیڈن انتظامیہ کے ساتھ تعلقات میں اضافے کیلئے پرامید ہے ، کیوں کہ ہماری سوچ اور اہداف نومنتخب امریکی انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق ہیں ، اسی لیے نومنتخب امریکی قیادت سے قریبی روابط استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نومنتخب امریکی انتظامیہ کو افغانستان میں جاری عمل آگے لے کر جانا چاہئے ، افغانستان میں جو موقع میسرآیا ہے، اسے محفوظ بنانا چاہیے ، کیوں کہ طویل عرصے بعد ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں ، افغان عمل کو آگے بڑھانے کیلئے تمام توانائیاں صرف کرنا ہوں گی ، آغاز سے اب تک جو کچھ حاصل ہوچکا ہے ، اسے محفوظ بنانا اور اس مقام سے آگے بڑھانا چاہئے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں تشدد کے واقعات پر ہمیں تشویش ہے ، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان نے سر توڑ کوششیں کیں ، افغان امن عمل کیلئے سازگار ماحول کی تشکیل میں بہت کٹھن مراحل طے کیے ، افغانستان میں تشدد پر ہمیں تشویش ہے ، کیوں کہ اس سے ماحول خراب ہوسکتا ہے۔ پاکستان نے امریکہ اور چین کے درمیان مصالحت کیلئے کردار ادا کرنے کی بھی پیشکش کردی ، اس حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امریکہ اور چین کے درمیان مصالحت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے ، تبدیلی کی اس فضامیں پاکستان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے ، پاکستان نے ایسا کردار 1972 میں بھی ادا کیا تھا۔ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ کو سی پیک میں آنا چاہیے اورسرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں