اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجلی اور پٹرول کی قیمت نہ بڑھاتے تو خزانے پر بوجھ پڑجاتا، مزید قرضوں سے بچنے کیلئے بجلی مہنگی کرنا پڑی،پٹرول کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو خزانے پرمالی بوجھ بڑھ جانا تھا، روپیہ گرنے سے درآمد شدہ تمام اشیاء مہنگی ہوئیں۔ انہوں نے دورہ وزیرستان میں
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس بدنیتی پر مبنی تھا، ایک آدمی جو پی ٹی آئی کا دشمن تھا وہ کیس لے کر آرہا ہے، پرانا الیکشن کمشنر اپوزیشن کا لگایا ہوا تھا، اپوزیشن کا لگایا ہوا الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا، وہ ہمارے خلاف گیم کررہے تھے اس لیے تاخیر ہوئی۔آج الیکشن کمشنر پر ہمیں اعتماد ہے، پی ٹی آئی کی تمام فنڈنگ قانونی اور ریکارڈ پر ہے، چاہتے ہیں تمام جماعتوں کی اوپن انکوائری ہو تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔مجھے اگر فارن فنڈنگ کیس سے خوف ہوتا تو اوپن سماعت کا نہ کہتا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مزید قرضوں سے بچنے کیلئے بجلی مہنگی کرنا پڑی، ماضی کے معاہدوں کے باعث بدقسمتی سے ہمیں بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑیں، عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہمیں بھی بڑھانا پڑتی ہیں، پٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گے تو خزانے پربوجھ بڑھے گا، ماضی کے معاہدوں کے باعث جو بجلی نہیں بھی خریدتے اس کے بھی پیسے دینے پڑتے۔پاکستان پرسارا مالی بوجھ گزشتہ حکومتوں نے چڑھایا ہوا ہے۔ بجلی بنانے اور فروخت میں 3روپے کا فرق ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ڈالر 107روپے سے 160پر گیا، روپیہ گرا جس کے نتیجے میں باہر سے آنے والی تمام اشیاء مہنگی ہوگئیں کیونکہ جب روپیہ گرنا تھا تو مہنگائی تو ہونی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں