لاہور (پی این آئی) پنجاب حکومت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات رواں برس ستمبر میں کروانے کا فیصلہ کرلیا ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تاریخ سے آگاہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پہلے مرحلے میں صوبے میں ولیج کونسل کے انتخابات کرائے جائیں گے ، اس مقصد کے لیے صوبہ پنجاب میں ولیج کونسل کی تعداد
25 ہزارسے کم کرکے 8 ہزارکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات رواں سال ستمبر تک منعقد کرادیے جائیں گے ، حکومت رواں سال مرحلہ واربلدیاتی انتخابات کےانعقاد کویقینی بنائے گی ، اس سلسلے میں پنجاب حکومت کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دے دی گئی ہے۔دوسری طرف سینئیر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی تبدیلی کا امکان ہے ، وزیر اعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے گذشتہ دوماہ کی ملاقاتوں اور ٹیلی فونک گفتگو سے ایک سال سے کشیدہ تعلقات کی برف پگھلی جو نئی سیاسی صورت حال میں بہت اہم ہے ، دونوں پارٹیوں کے مابین برف پگھلنے کے نتیجے میں پنجاب میں 2021ء کے وسط میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے پہلے نیا سیاسی بندوبست ہوسکتا ہے جس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی تبدیلی بھی شامل ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018ء سے وفاق اور صوبے میں اتحادی ہونے کے باوجود ایک سال سے وزیراعظم اور چوہدریوں میں عملاً بول چال نہیں تھی ، اس کی ایک وجہ وزیر اعظم کا چوہدری مونس الٰہی کو قبول نہ کرنا تھا، وزیراعظم اپوزیشن میں تھے تو کرپشن کے سلسلے میں زرداری اور شریفوں کے ساتھ چوہدریوں کا نام بھی لیا کرتے تھے۔ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کئی سال سے اندرونی گروپنگ تحریک انصاف کا مسئلہ رہی ہے جس کے نتیجے میں 2013ء کے پارٹی کے واحد انتخابات کے بعد ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کی نوبت بھی آئی ، اب اپنے قریب ترین ساتھی جہانگیر ترین کے چلے جانے اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے دوسرے آپشنز پر غور شروع کر دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں