پشاور (پی این آئی) خیبرپختونوا کی پشاور یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہوگئی، ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کا اعلان کردیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا کی بڑی سرکاری یونیورسٹی نے مالی بحران کے باعث آئندہ ماہ سے تمام ملازمین کو صرف بنیادی تنخوا ہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملازمین
کو اب سے آدھی تنخواہ دی جائے گی کیونکہ کورونا وائرس کے باعث آن کیمپس کلاسز نہ ہونے کے باعث طلباء کی جانب سے کم فیس جمع کروانے کے باعث فنڈز جمع نہ ہو سکے جبکہ حکومت کی جانب سے جاری فنڈز میں مکمل تنخواہ نہیں دی جا سکتی ۔اس حوالے سے پشاور یونیورسٹی کے رجسٹرار کی جانب سے ایک مراسلہ مختلف شعبہ جات کو جاری کیا گیا ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہے اس لیے یونیورسٹی اس قابل نہیں ہے کہ ملازمین کو الاؤنس سمیت تنخواہیں ادا کریں۔اس لیے آئندہ ماہ کسی بھی ملازم کو مزید کوئی بھی الاؤنس نہیں دیا جائےگا۔ رجسٹرار کی جانب سےمراسلے میں لکھا گیا ہے کہ جنوری میں ملازمین کو صرف بنیادی یعنی بیسک پے دی جائے گی ۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی گزشتہ کافی عرصے سے مالی بحران کا شکار ہے اور اسی وجہ سے انتظامیہ کو یہ فیصلہ کرنا پڑا کیونکہ حکومت کے پاس تنخواہوں کی مد میں فنڈ موجود نہیں ہے۔ ملازمین کی بنیادی تنخواہ کے علاوہ بقایا جات مستقبل میں ادا کیے جائیں گے جب یونیورسٹی کے پاس فنڈز موجود ہوں گے ۔ تنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ اساتذہ سمیت تمام ملازمین پر لاگو ہوگا۔ بتایا گیا ہے کہ مالی بحران کی یہ حالت ہے کہ کئی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سےفراہم کردہ انٹرنیٹ سروس کے بقایا جات ادا نہ کرنے کی وجہ سے لائن منقطع بھی کر دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں