مولانا فضل الرحمٰن کی اسرائیل نامنظور ریلی پر حکومتی ردِعمل بھی آگیا، حکومتی وزیر کا لہجہ تلخ

لاہور(آئی این پی)پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے مولانا فضل الرحمان کو پاکستان کا سب سے زہریلا اور منفی سیاستدان قرار دے دیا۔جمعرات کووزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ڈی جی پی آر لاہور آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پاکستان کے سب سے

زیادہ منفی سیاستدان ہیں ۔ آل لوٹ مار ایسوسی ایشن مذہب کارڈ استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کہہ چکے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کیاجائے گا اس کے باوجود اسرائیل نا منظور ریلی سمجھ سے بالاتر ہے۔صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عمران خان ناموس رسالتؐ کے مسئلے پر جس طرح کیس لڑے اور کسی ملک کے سربراہ کو ایسا کرتے نہیں دیکھا جبکہ بیگم صفدر اعوان کہتی ہیں کہ بی جے پی اور اسرائیل والے فنڈنگ کر رہے ہیں، ان کی اپنی بیٹی کی شادی میں بی جے پی کا وزیراعظم بغیر ویزہ کے آیا تھا ۔اپنی وزارت کے حوالے سے فیاض چوہان نے بتایا کہ محکمہ جیل میں پہلے سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے اپنے گھروں میں بیس بیس ملازمین رکھے ہوئے تھے ۔جیل کی کینٹینز میں ہر چیز پچاس فیصد مہنگی فروخت ہوتی تھی مگر ہم نے صرف اڑھائی ماہ کی و زارت میں عملی اقدامات کر کے ان سب کا خاتمہ کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کو چئیرمین سینیٹ بننے کیلئے کیا کرنا ہو گا؟ سینئر صحافی کا دلچسپ تجزیہ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو سینیٹر اور پھر چئیرمین سینیٹ بنانے کی باتیں زیر گردش ہیں۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی کا کہنا ہے کہ چئیرمین سینیٹ بننے کے لیے مولانا کو بہت بار راولپنڈی جانا پڑے گا۔مولانا کو چئیرمین سینیٹ بننے کے لیے پیز بھی زیادہ کھانا پڑے گا۔اسی پر دلچسپ تجزیہ پیش کرتے ہوئے صحافی عمران یعقوب نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمن چئیرمین سینیٹ بن جاتے ہیں تو پھر وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت بیرون ملک دورے پر نہیں جائیں گے کیونکہ اس صورت میں مولانا فضل الرحمن صدر ہوں گے۔اسی حوالے سے صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کو سینیٹ انتخابات کے لیے ان لوگوں نے ہی راضی کیا ہے جو انہیں کہتے تھے کہ آپ کے بغیر ریاست کا تصور ممکن نہیں،آپ کے بغیر حکومت مکمل نہیں ہوتی،آپ کے بغیر پارلیمنٹ مکمل نہیں ہوتی۔اگر کل کو قومی اسمبلی کے الیکشن ہوتے ہیں اور آپ دوباری الیکشن نہیں جیت پائے تو پھر کیا کریں

گے۔ مولانا فضل الرحمن کو کہا گیا کہ اب آپ کو سینیٹر بنایا جائے گا۔سینیٹر بنانے کے بعد اگر مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کے سینیٹرز زیادہ ہو جاتے ہیں تو پھر آپ کو چئیرمین سینیٹ بنانے کا امکان پیدا ہو جائے گا۔مولانا فضل الرحمن ان دونوں بہت متحرک ہیں،انہیں یقین دلایا جا رہا ہے کہ بس آپ ہی سب کچھ ہیں۔مولانا کو کہا گیا ہے کہ پہلے آپ کو سینیٹر اور پھر چئیرمین سینیٹ بنایا جائے گا۔ لیکن ایک بات بتا دوں کہ مولانا کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو جائے گا۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ اگر مولانا سینیٹر بن جاتے ہیں تو وہ پارلیمنٹ کا حصہ بن جائیں گے اور پھر وہ وہاں پر شور شرابا بھی ڈال سکیں گے۔مولانا فضل الرحمن اب مکمل طور پر پر امید ہیں اسی لیے وہ فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں۔ رانا عظیم نے مزید بتایا کہ شہباز شریف کو سائیڈ لائن کر کے مریم نواز کو پارٹی کا صدر بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں