اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں ان ہاؤس تبدیلی کے حق میں نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہر حکومت آخری دن تک یہی کہتی ہے کہ وہ نہیں جائے گی لیکن جب حکومت عوام کا اعتماد کھو دے اور عوام
حکومت سے نفرت شروع کر دے پھر آپ اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی ، ایک ایسے اصولی معاشرے میں ، جہاں قانون کی قدر ہو ، انصاف کا معیار ہو، وہاں ہوتا ہے۔ یہاں ایسا کچھ نہیں ہے۔ یہاں تو پولیس آئے گی اور دس ایم این ایز کو اُٹھا کر لے جائے گی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی سے متعلق پیپلز پارٹی کی اپنی رائے ہے لیکن میں اس رائے سے اتفاق نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ کل کو اگر پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی کی بات کی تو کم از کم میں اس کی مخالفت کروں گا۔ میری پارٹی کی جو رائے ہو گی وہ بھی سامنے آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سودے بازی سے عدم اعتماد نہیں کریں گے۔ ہم اس طرح کے کسی معاملے میں نہیں پڑیں گے۔انہوں نے پی ڈی ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کسی کے نقش قدم پر نہیں چل رہی۔ہماری بات واضح ہے ۔ ہم الیکشن کمیشن کے سامنے ایک معاملے کو اُجاگر کرنے گئے تھے کہ سات سال ہو گئے ہیں۔ ایک شکایت آئی ہے جس کا ثبوت بھی ہے۔ جس پارٹی کو ٹارگٹ کیا گیا وہ بار بار حیلے بہانے کر کے اس معاملے کو سات سال سے لٹکا رہے ہیں۔ اب انہوں نے قبول کر لیا ہے کہ پیسے آئے ہیں ۔ پیسے وزیراعظم کے اکاؤنٹ میں بھی آئے ہیں جو اُس وقت پی ٹی آئی کے چئیرمین تھے اور پارٹی کے اکاؤنٹس میں بھی آئے تھے۔ اُن کے ذرائع کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ اب اُن کا دعویٰ ہے کہ یہ ایجنٹس کی غلطی ہے۔ انہوں نے جو حیلے بہانے کیے ، ان حیلے بہانوں نے ہی کئی سوالات کھڑے کر دئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں