لاہور(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سینئر قانون دان اعترازا حسن نے کہا ہے کہ آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی توکیا حکومت بھی ختم نہیں ہوسکتی،الیکشن کمیشن پارٹی کو تحلیل نہیں کرسکتا، فنڈنگ ضبط کرسکتا ہے، اگرکوئی سیاسی جماعت تحلیل ہوبھی جائے تو دوسرے نام سے آجاتی ہے۔ انہوں نے
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معمولی فارن فنڈنگ پر کسی جماعت کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، الیکشن کمیشن پارٹی کو تحلیل نہیں کرسکتا، فنڈنگ ضبط کرسکتا ہے، فارن فنڈنگ سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی ،فارن فنڈنگ سے متعلق پورا ایک ٹرائل چلے گا، آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی کیا حکومت بھی ختم نہیں ہوسکتی، ایسے اگر پارٹیاں تحلیل ہونے لگیں تو کوئی جماعت نہیں بچے گی۔آئین میں واضح ہے ایسی فنڈنگ پر پارٹیوں کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، سیاسی جماعت تحلیل بھی ہوجائے تو دوسرے نام سے آجاتی ہے، میں کسی جماعت کو تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہوں۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواستگزار اکبر ایس بابر نے اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، 23 بینک اکاؤنٹس میں ایک بینک کی تفصیل بھی نہیں دکھائی گئی، پی ٹی آئی اسکروٹنی کمیٹی پر اثرانداز ہورہی ہے، اسکروٹنی کمیٹی ناکام ہوچکی ہے، الیکشن کمیشن تمام ریکارڈ منگوائے، میڈیا اور عوام کے سامنے سماعت کی جائے۔اسی طرح پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں التوا پرپی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن میں یادداشت جمع کرادی ۔ پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن میں آٹھ نکاتی یادداشت جمع کرائی۔ خط کے متن میں کہا گیاہے کہ پی ٹی آئی کے فیصلے میں تاخیری حربے کیوں استعمال کیے جارہے ہیں، الیکشن کمیشن نے خود دوہزار بیس حکم میں لکھا کہ سیکروٹنی کمیٹی احکامات پر عمل نہیں کررہی۔اگر سکروٹنی کمیٹی الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل نہیں کررہی تو کمیٹی کو دوبارہ زمہ داری کیوں سونپی گئی ۔خط کے متن میں کہا گیا کہ تیئس اکائونٹس کی تفصیلات فوری طور پر فراہم کی جائے۔متن میں کہا گیا کہ سکروٹنی کمیٹی کی سماعت اوپن کی جائے اور اس میں پی ڈی ایم کے نمائندے شامل کیے جائیں۔متن میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی فنڈنگ کا جلد فیصلہ کرکے نیک نیتی کا ثبوت دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں