لاہور(آئی این پی)احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف کی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست منظور کر لی۔تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو احتساب عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف کو جیل میں میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پر
محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کے تین ذاتی معالج کو حکومتی میڈیکل بورڈ میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے اعتراض اٹھایا کہ گیا تھا کہ شہباز شریف کے لئے پہلے ہی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جاچکا ہے۔ اب شہباز شریف کی ذاتی خواہش پر انکے پسند کے معالج کو بورڈ میں شامل کرنا موزوں نہیں۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے کہ شہباز شریف کے میڈیکل بورڈ میں انکے ڈاکٹروں کا ہونا ضروری ہے کیونکہ وہ شہباز شریف کی بیماری سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔ ان ڈاکٹروں کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کیا جائے تاکہ وہ اپنی رائے دے سکیں۔ شہباز شریف نے درخواست میں جیل میں چیک اپ کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے اور بورڈ میں ذاتی معالج کو بھی شامل کرنے کی استدعا کی تھی۔۔۔۔نااہلی کیس، فیصل واوڈا کے وکیل نے دھماکہ خیز اعتراف کر لیا،اسلام آباد(آئی این پی) چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے کہا ہے کہ جو جتنا بڑا آدمی ہو الیکشن کمیشن پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار قادرمندوخیل کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ فیصل واوڈا کے خلاف ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذات نامزدگی چیلنج کیے
تھے،ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کیس میں جھوٹ بولا ،الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسر کو طلب کرے اور الیکشن کمیشن سے فیصل واوڈا کی تفصیلات وزارت خارجہ سے منگوائے۔فیصل واوڈا کے وکیل نے ایک بار پھر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا دیا، فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستیں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں ،فیصل واوڈا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی نااہلی کی درخواستیں دائر ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے وفاقی وزیر کے وکیل سے استفسار کیا کہ جب کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے کیا اس وقت فیصل واڈا کے پاس دہری شہریت تھی؟ جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ جب کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس وقت فیصل واوڈا کے پاس امریکا کی شہریت نہیں تھی، کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے فیصل واوڈا کے پاس دہری شہریت تھی۔ بتائیں فیصل واوڈا نے شہریت کب چھوڑی۔ وکیل بولے اس کے لیے مرکزی کونسل سے ہدایات لینا پڑیں گی۔ ممبر پنجاب نے کہا کہ اگر آپ کو معلوم نہیں تو یہاں کیا لینے آئے ہیں، آپ لوگوں کے ایسے کاموں سے ہمیں باتیں سننا پڑ رہی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو آپ نے قبول کر لیا کہ فیصل واوڈا کے پاس دہری شہریت تھی۔الیکشن کمیشن کسی کے دبا کا شکار نہیں ہوگا، جو جتنا بڑا آدمی ہو الیکشن کمیشن پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں