اسلام آباد(آئی این پی) چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے کہا ہے کہ جو جتنا بڑا آدمی ہو الیکشن کمیشن پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں 5رکنی کمیشن نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار قادر
مندوخیل کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ فیصل واوڈا کے خلاف ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذات نامزدگی چیلنج کیے تھے،ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کیس میں جھوٹ بولا ،الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسر کو طلب کرے اور الیکشن کمیشن سے فیصل واوڈا کی تفصیلات وزارت خارجہ سے منگوائے۔فیصل واوڈا کے وکیل نے ایک بار پھر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا دیا، فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواستیں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں ،فیصل واوڈا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی نااہلی کی درخواستیں دائر ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے وفاقی وزیر کے وکیل سے استفسار کیا کہ جب کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے کیا اس وقت فیصل واڈا کے پاس دہری شہریت تھی؟ جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ جب کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس وقت فیصل واوڈا کے پاس امریکا کی شہریت نہیں تھی، کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے فیصل واوڈا کے پاس دہری شہریت تھی۔ بتائیں فیصل واوڈا نے شہریت کب چھوڑی۔ وکیل بولے اس کے لیے مرکزی کونسل سے ہدایات لینا پڑیں گی۔ ممبر پنجاب نے کہا کہ اگر آپ کو معلوم نہیں تو یہاں کیا لینے آئے ہیں، آپ لوگوں کے ایسے کاموں سے ہمیں باتیں سننا پڑ رہی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو آپ نے قبول کر لیا کہ فیصل واوڈا کے پاس دہری شہریت تھی۔
الیکشن کمیشن کسی کے دبا کا شکار نہیں ہوگا، جو جتنا بڑا آدمی ہو الیکشن کمیشن پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں