لاہور (پی این آئی)سینئیر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی تبدیلی کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے گذشتہ دوماہ کی ملاقاتوں اور ٹیلی فونک گفتگو سے ایک سال سے کشیدہ تعلقات کی برف پگھلی
جو نئی سیاسی صورت حال میں بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے مابین برف پگھلنے کے نتیجے میں پنجاب میں 2021ء کے وسط میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے پہلے نیا سیاسی بندوبست ہوسکتا ہے جس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی تبدیلی بھی شامل ہوسکتی ہے۔ 2018ء سے وفاق اور صوبے میں اتحادی ہونے کے باوجود ایک سال سے وزیراعظم اور چوہدریوں میں عملاً بول چال نہیں تھی۔اس کی ایک وجہ وزیر اعظم کا چوہدری مونس الٰہی کو قبول نہ کرنا تھا۔وزیراعظم اپوزیشن میں تھے تو کرپشن کے سلسلے میں زرداری اور شریفوں کے ساتھ چوہدریوں کا نام بھی لیا کرتے تھے۔ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کئی سال سے اندرونی گروپنگ تحریک انصاف کا مسئلہ رہی ہے جس کے نتیجے میں 2013ء کے پارٹی کے واحد انتخابات کے بعد ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کی نوبت بھی آئی۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اب اپنے قریب ترین ساتھی جہانگیر ترین کے چلے جانے اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے دوسرے آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔ان میں سے ایک اپنے اتحادیوں چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سے پھر تعلقات استوار کرنا ہے اور ان کے بڑے چوہدری کی عیادت کے لیے جانے سے برف پگھلنے لگی۔ وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی سے ٹیلی فونک رابطے میں سینیٹ انتخابات میں مدد بھی طلب کی جس پر انہیں مثبت جواب ملا۔ جبکہ دونوں رہنماؤں میں جلد ملاقات پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں