اسلام آباد (این این آئی)احتساب عدالت نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو 4 فروری کو طلب کرلیا۔ جعلی اکاؤنٹس کیسز، پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا نیب ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے، سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجازہارون، ندیم مانڈوی والا، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی کے ملزم طارق کو بھی نوٹس
جاری کردیا گیا ہے۔ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون نے 14 کروڑ روپے جعلی اکاؤنٹس سے وصول کیے۔۔۔۔پیپلزپارٹی کو این آر او مل گیا؟ بلاول زرداری نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شمولیت کیوں نہیں کی؟ حیران کن وجہ بتا دی گئیلاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر کے مطابق ہو سکتا ہے کہ بلاول بھٹو کو این آر او مل گیا ہو۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر علی احمد خان کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بڑا اعتراف کیا گیا ہے۔ سینئر صحافی ندیم ملک کی جانب سے بلاول بھٹو کیپی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن سامنے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے سے متعلق سوال کیا گیا، جس کے جواب میں علی محمد خان کی جانب سے ڈھکے چھپے الفاظ میں بڑا اعتراف کر لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بلاول بھٹو کو این آر او مل گیا ہے، اسی لیے انہوں نے پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے اس دعوے پر سینئر صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ بلاول بھٹو کو کس نے اور کیوں این آر او دیا، اس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کے بلاول بھٹو کو این آر او ملا یا نہ ملا، اور اگر مل گیا ہے تو کس نے این آر او دیا۔یہاں واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے گزشتہ ماہ لاہور کے مینار پاکستان پر
حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں اپنے سب سے بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ پی ڈی ایم لاہور کے مینار پاکستان پر توقعات کے برعکس متاثر کن جلسہ کرنے میں ناکام رہی، جس کے بعد اطلاعات آنے لگیں کہ پی ڈی ایم اتحاد میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ مریم نواز اورمولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے اور عسکری قیادت کو مسلسل نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا گیا، جس پر پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔مینار پاکستان جلسے کے بعد بھی پی ڈی ایم کی جانب سے جلسوں کا انعقاد کیا گیا، تاہم بلاول بھٹو نے ن لیگ یا جے یو آئی ف کی میزبانی میں ہونے والے جلسوں میں شرکت کرنا چھوڑ دی، جس کے بعد سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ممکنہ طور پر پیپلز پارٹی پی ڈی ایم اتحاد سے دور ہو کر اپنے لیے ریلیف حاصل کر چکی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں