اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی غیرملکی فنڈنگ کیس سے متعلق الیکشن کمیشن کیلئے تحریری یاداشت سامنے آگئی، مجوزہ یاداشت میں مطالبہ کیا گیا کہ تحریک انصاف غیرملکی فنڈنگ کا اعتراف جرم کرچکی ، الیکشن کمیشن فیصلہ فوری جاری کرے،کیس کی تحقیقات کو اِن کیمرہ رکھا جائے، مدعی
اکبرایس بابر کو دھمکیاں مل رہیں، سکیورٹی فراہم کی جائے۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کی الیکشن کمیشن کیلئے یاداشت کے متن میں کہا گیا کہ غیرملکی فنڈنگ کیس کی آزادانہ شفاف تحقیقات نہیں ہوسکیں، اس سے الیکشن کمیشن کی ساکھ اور غیرجانبداری متاثر ہوئی۔الیکشن کمیشن کی مجرمانہ غفلت پر سنگین سوالات زبان زد عام ہیں۔پی ٹی آئی کے عدم تعاون کے باعث اسکروٹنی کمیٹی کو لامحدود توسیع دی گئی، ایک ملزم کو تاخیری حربے استعمال کرنے کا موقع کیوں دیا گیا؟ الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش اور نامکمل قرار دیا۔اسکروٹنی کمیٹی ڈھائی سال میں الیکشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد میں ناکام رہی۔ الیکشن کمیشن نے پھر کس حکمت عملی کے تحت اسی کمیٹی کو دوبارہ جانچ کی ذمہ داری دی۔ اسکروٹنی کمیٹی کی واضح جانبداری ان کے اپنے رکارڈسے ثابت ہے۔ کمیٹی کہتی ہے پی ٹی آئی کے دباؤ پر 23 اکاؤنٹس کو خفیہ رکھا گیا۔ کمیٹی کے آڈیٹر کو پی ٹی آئی کے دباؤ پر تبدیل کیا گیا۔یہ ملزم جماعت کی طرف سے تحقیقات کو کنٹرول کرنے کی منفرد مثال ہے۔ مزید کہا گیا کہ غیرملکی فارن فنڈنگ کیس پاکستان کی سلامتی سے وابستہ ہے، حکمران جماعت کو اربوں روپے کی غیرقانونی فنڈنگ ہوئی۔حکمران جماعت کو اسرائیل اور بھارت سے فنڈنگ ہوئی، لیکن پھر بھی ایسے حساس اور قومی سلامتی کے معاملے کو طوالت دی گئی۔آئین و قانون کے تقاضے جلد پورے نہ کرناالیکشن کمیشن کا آئینی ذمہ داری سے انحراف کے مترادف ہے۔پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کا اعتراف جرم کرچکی ہے، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری جاری کرے۔پی ٹی آئی کے کیس میں دستاویزات، ریکارڈ اور 23 اکاؤنٹس کی تفصیلات دی جائیں،غیرملکی فنڈنگ کیس کی تحقیقات کو ان کیمرہ رکھا جائے۔کیونکہ کاروائی کو خفیہ رکھنے پر شکوک شبہات سے
الیکشن کمیشن کی ساکھ متاثر ہوئی۔ یاداشت میں مزید کہا گیا کہ کیس کے مدعی اکبرایس بابر کو مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔اکبر ایس بابر کو سکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ دوسری جانب اعلامیہ ای سی پی کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ڈی ایم کے احتجاج کے بعد اپنی وضاحت میں کہا کہ الیکشن کمیشن قومی اور آئینی ذمہ داریوں سے آگا ہے، الیکشن کمیشن بغیر دباؤ آئینی ذمہ داری نبھانے کیلئے پرعزم ہے، فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے کورونا وباء اور اسکروٹنی کمیٹی کے ممبران کی ریٹائرمنٹ کے باوجود خاطر خواہ پیشرفت کی۔انتخابات عام ہوں، سینیٹ ، ضمنی یا بلدیاتی ہوں الیکشن کمیشن آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے تیار ہے۔اسکروٹنی کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ ہفتے میں تین اجلاس کیے جائیں۔ہفتے میں تین اجلاس کرنے کا مقصد کیس کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں