اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کےحوالے سے ہماری حکمت عملی کامیاب رہی ہے، اگر ہم مکمل لاک ڈاؤن لگاتے تو اس کے بھیانک نتائج نکلنے تھے۔ کمزور طبقے کو مدنظر رکھتے ہوئےمتوازن حکمت عملی اپنائی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی
کابینہ کا اجلاس ہوا، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی جانب سے کابینہ کو کورونا اثرات پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ تعمیراتی سیکٹرمیں فیصلہ سازی سے دو کروڑ آبادی کی آمدن بحال ہوئی جس سے 95فیصد افراد کا روزگار بحال ہوا۔ اجلاس میں کورونا کے پاکستان اور دیگر ممالک کی معیشت پرمنفی اثرات کاتقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ اس پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر(این سی او سی) کا ماڈل کامیاب رہا اور موثرحکمت عملی کا نفاذ ممکن ہوا۔ دنیا میں پاکستان واحد ملک تھا جس نے کورونا کے دوران غریب کا سوچا، بھارت میں کورونا کی وجہ سےغربت میں اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسی کا محورغریب اور دیہاڑی دار طبقہ ہے۔ کورونا کیسز میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ کوبراڈشیٹ کےمعاملےپربھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے اجلاس میں اہم فیصلے کیے جن میں یورو،سکوک اورپانڈابانڈزسےحاصل منافع پرٹیکس چھوٹ کی منظوری دی گئی، علی مہدی کو چیف ایگزیکٹوآفیسرپاکستان ڈیویلپمنٹ فنڈلمیٹڈ تقرر کر دیاگیا۔ پاورڈویژن کے تحت کورکمیٹی کےممبران کومالی ایوارڈدینےکی منظوری دی گئی، کراچی ڈوک لیبربورڈ کے ممبران کی نامزدگی کی منظوری دی گئی ہے۔ کابینہ نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی) کےبورڈآف ڈائریکٹرزکی تشکیل کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نےکمیٹی برائےقانونی کیسز کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے (این سی او سی ) اور وزارت خزانہ کی ٹیم کو سراہا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشکل حالات میں انتہائی مشکل فیصلے کرنا پڑے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں