اسلام آباد(آئی ا ین پی)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے موجود ہ حکومت کو ناجائز قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے تک تحریک جاری رکھنے کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ موجودہ حکمران پاکستان کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں، یہ داغ ہمیں خون سے ہی کیوں نہ دھونا پڑا، دھوئیں گے۔
اگر کوئی بزدل ہے تو ہماری صفوں سے نکل کر اپنے گھروں میں بیویوں کے ساتھ جا کر بیٹھ جائے،ہم نے جدوجہد کرکے قوم کو اس کرب سے نکالنا ہے،ہم نے پگڑیاں سر اٹھانے کے لیے باندھی ہیں، اگر عزت نہیں ہوگی تو پھر یہ پگڑیاں اتر جانی چاہیے، بے بس الیکشن کمیشن منصفانہ انتخابات نہ کراسکی اور طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا نتائج مرتب کیے اور قوم پر ایک ڈفلی بجانے والے کو مسلط کردیا، حکومت نے مودی کی ایما پر کشمیر کا سودا کیا ہے اس لیے 5فروری کوکشمیر فروشی کے خلاف مظاہرہ ہوگا ۔منگل کوالیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ حکومت منتخب ہے اور نہ ہی اسے ملک پر حکومت کرنے کا حق حاصل ہے، ہمارے ملک کی بے بس الیکشن کمیشن جو منصفانہ انتخابات کراسکی اور طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا، انہوں نے نتائج مرتب کیے اور قوم پر ایک ڈفلی بجانے والے کو مسلط کردیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نااہل افراد پر مشتمل حکومت بنائی گئی اور اس کے پیچھے طاقتور ادارے کھڑے ہیں جو اصل حکمران ہیں، یہ ہی ان کا مقصد تھا۔یہ یہودی ایجنٹ ہے اور اسے وہاں سے مدد حاصل ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت کے فنڈز سے انتخابات لڑے ہیں اور اسی پر اپنی پارٹی
تشکیل دی ہے۔یہ وہ پیسہ ہے کہ جس کے بارے میں 2013کے الیکشن کے بعد بتایا گیا کہ اتنا پیسہ ہے کہ اگلی کوچے تک پہنچے گے، ایک ایک مسجد تک جائے گا، ایک ایک مولوی کے پاس جائے گا اور مولانا فضل الرحمن تم تنہا رہ جا گے اور مولوی بھی ساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کو ایک مولوی ایسا نہیں ملا جس نے 10ہزار روپے وظیفہ قبول کرنے کی حامی بھری ہو، ہر ایک مولوی نے پیسہ ان کے منہ پر مارا اور اب پھر اعلان کیا گیا کہ مولوی کو پیسہ دیں گے۔انہوں کہا کہ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم تمھارا پیسہ تمہارے منہ پر مارتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 6سال سے تاخیر کا شکار ہے جبکہ دوسرے فیصلوں میں فوری انصاف کا تقاضہ کرتے ہیں۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ایک طرف ملک معاشی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف دوست ممالک ملک کی خارجہ پالیسی سے خفا ہیں کہ چین اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات بھی ہم پر اعتماد نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک افغانستان اور ایران، بھارت کے کیمپ میں چلے گئے ہیں، اس خارجہ پالیسی کے ساتھ پاکستان کو کیسے آگے لے کر چلیں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت نے مودی کی ایما پر کشمیر کا سودا کیا ہے اس لیے 5فروری کوکشمیر فروشی کے خلاف مظاہرہ ہوگا اور اس بنیاد پر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 5 فروری کو ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر پر مظاہرے کرنے ہیں اور راولپنڈی لیاقت باغ میں بہت بڑا مظاہرہ کریں گے۔ اب 5فروری کو ملیں گے، جب تک ان کا جنازہ نہیں نکلیں گے اور مولوی جنازہ پڑھ کر ہی چھوڑتا ہے، ہم ان کا جنازہ پڑھ کر ہی چھوڑیں گے۔انہوں نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو مخاطب کرکے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ عاقل بھی ہیں اور بالغ بھی اس لیے ان کا بھی قانونی حق ہے جس طرح شیخ رشید طالب علمی کے دور میں جلسوں میں ڈانس کیا کرتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس سے کیوں ڈرتے ہیں، ایک طرف کہتے ہو کہ دینی مدارس قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں، جب وہ پاکستان کی مثبت سیاست میں جانا چاہتے ہیں، تو آپ کہتے ہیں کہ وہاں بھی نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج عوام نے حکمرانوں کو ایک تاحد نگاہ ریلی کانمونہ دیکھا دیا ہے اور بتا دیا ہے کہ جب پورے پاکستان سے لانگ مارچ آئے گا تو حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا،2018میں اس جگہ اس حکومت کو مسترد کیا تھا کیونکہ یہ نہ منتخب ہے اور نہ عوام کے ووٹوں سے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے حقائق چھپایا ہے جبکہ نواز شریف کو اقامے کی بنیاد نکالا گیا لیکن ایک ایسے شخص کو کیسے حکمران مسلط کیا گیا جو دشمن قوتوں سے پیسے لیتا ہے، یہ ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے
اور کہا جاتا ہے ادارں سے بات کرتے ہیں ادارے کوئی آسمان سے نہیں اترے ہیں ادارے ہماری سوسائٹی کے لوگ ہیں، اداروں نے توجرائم کیسے ہیں جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کے بارے میں حقائق سب کو معلوم ہیں، عمران خان نے جب مان لیا کہ وہ نا اہل ہے تو کس پاگل نے کہا کہ سیاست کرے، پہلے یہ حکومت ناجائز تھی، پھر نالائق اور نا اہل ثابت ہوئی اور اب پوری پارٹی اور ٹبر بھی چور ثابت ہو گیا ہے، اب بھی الیکشن کمیشن ان کو تحفظ فراہم کرتا ہے تو اس بے بس الیکشن کمیشن پر ہم آئندہ اعتبار نہیں کر سکتے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں