اختیارات کے غلط استعمال کا الزام، وفاقی حکومت نے اہم شخصیت کو عہدے سے برطرف کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)چئیرمین یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ذوالقرنین علی خان کو برطرف کردیا گیا۔وفاقی حکومت نے انکوائری کمیٹی کی سفارش پر ذوالقرنین علی خان کو برطرف کیا۔ذوالقرنین علی خان پر اختیارات کے غلط استعمال سمیت 5سنگین خلاف ورزیاں ثابت ۔بورڈ آف ڈائریکٹرزبھی تحلیل، سیکرٹری صنعت کو تین

ماہ کیلئے چئیرمین تعینات کردیا گیا۔ذوالقرنین علی کا اشیاء فروخت کرنے والی کمپنیوں کیساتھ معاملات طے کرنے کا اعتراف ذوالقرنین نےیوٹیلٹی سٹورز کو اشیاء فروخت کرنے والی دو کمپنیوں کیساتھ تعلق کو خفیہ رکھاذوالقرنین علی خان کی وجہ سے یوٹیلٹی سٹورز کے معاملات بری طرح متاثر ہوئے۔وفاقی حکومت نے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کا عمل شروع کرنے کی بھی منظوری دیدیوفاقی حکومت نے نومبر 2018 میں ذوالقرنین علی خان کو چئیرمین تعینات کیا تھا۔ مجھے لاہور شہر جرائم سے بالکل صاف کر دیں تو آپکو تبدیل نہیں کیا جائیگا، وزیراعظم نے دو طاقتور شخصیات کو ٹارگٹ دیدیا وزیراعظم عمرا خان نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو تبدیل نہ کرنے کی تسلی دے دی، پنجاب کے دونوں کمانڈرز کو کہیں نہیں بھیجا جائے گا، مجھے لاہور شہرجرائم سے بالکل صاف چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز لاہور کا دورہ کیا تھا، جس میں وزیراعظم نےچیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے لاہور میں انتظامی امور اور جرائم کی شرح سے متعلق رپورٹ حاصل کی، آئی جی پنجاب پولیس نے پنجاب بالخصوص لاہور میں جرائم میں کمی کا دعویٰ بھی کیا، بریفنگ میں بتایا کہ لاہور میں جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے جبکہ پچھلے کئی گینگسٹر پکڑے گئے۔وزیراعظم نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان نے دونوں افسران کو یقین دہانی کروائی کہ ان کو تبدیل نہیں کیا جائے گا، وہ کہیں نہیں جارہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے آئی جی پنجاب کو تھانوں کے دورے کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، لوگ تب مطمئن ہوں گے جب قانون کی حکمرانی ہوگی۔عوام

کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے وسائل بروئے کار لائیں۔ پولیس افسران جرائم کے خاتمے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پولیس میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں، جس کا لوگوں کو نقصان اٹھانا پڑا، پولیس بلاامتیاز کاروائیاں کریں ، سیاسی اثرورسوخ کو بالکل خاطر میں نہ لائے۔پنجاب پولیس کا امیج بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔اہم پوزیشنوں پر ایماندار افسر لگانے کا اثر گراس روٹ تک جاتا ہے۔ پولیس افسران کی تعیناتیاں میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جائیں۔ انصاف کی فراہمی میں حائل اہلکاروں کو کڑی سز ادی جائے۔ بڑے جرائم پیشہ کو پکڑیں تو چھوٹے عناصر کیلئے سبق ہوگا۔ اسی طرح دوسری جانب آئی جی پنجاب کے دعوے اس سے برعکس ہیں، نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2021ء میں بھی لاہور میں جرائم بے قابو ہیں، جنوری 16دنوں میں 15قتل ہوئے، جبکہ ڈاکوؤں کے دوران واردات ایک دکاندار کو بھی قتل کیا۔اسی طرح ڈکیتی کی واردات میں 3 شہریوں کو گولیاں ماری گئیں۔اسٹریٹ کرائم کی 70سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔مجموعی طور پر ابھی تک جرائم پر قابو پانے کی کوئی اچھی خبریں نہیں مل رہی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں