اسلام آباد(پی این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب میں سول سروس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا ارادہ ہے ،چیف سیکرٹری اور ا ٓئی جی ، دو کمشنر،پانچ ڈپٹی کمشنر ز اور چھ سیکرٹری تبدیل ہونگے ،تجویز یہ ہے کہ کلیم امام کو آئی جی پنجاب بنا دیا جائے ،یوسف نسیم کھوکھر جو کہ پہلے چیف سیکرٹری رہے ہیں، ان کو چیف سیکرٹری بنا دیا جائے،
کہا جارہا ہے کہ ان کی پرفارمنس بہتر تھی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا پی ڈی ایم سے حکومت کو سختی سے نمٹنا چاہئے ، عمران خان نے غلطیاں تو بہت کی ہیں مگر پاکستان کے عوام روز روز کی ہنگامہ آرائی اورروز حکومتوں کی تبدیلی نہیں چاہتے ،اگر تبدیلی ہونی ہے تو آئینی طریقے سے ہونی چاہئے ،عمران خان نے بھی تو حکومت گرانے کی کوشش کی تھی مگر پھر کیا ہوا تھاوہ سب کے سامنے ہے،اب آر یاپار کا مرحلہ آگیا مگر میرے خیال میں پار نہیں ، آر ہی ہوگا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن کی حلف برداری تقریب کے موقع پر واشنگٹن اور گردو نواح میں تین ڈویژن فوج ہے ،وہاں پر 20ہزار نیشنل گارڈز تعینات کئے گئے ہیں،20تک سرکاری عمارتوں پر حملے کا خطرہ ہے ،انتقال اقتدار کے بعد حکومت کی کارکردگی سے حالات پرامن ہوسکتے ہیں،جوبائیڈن نے بہت سے فیصلے کررکھے ہیں اور واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وہ آتے ہی ان کا اعلان کرے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تونسہ سے 12کلو میٹر دور جنگل کی زمین ہے ،اس پر 2003سے میر بادشاہ قیصرانی ن لیگ کے سابق ایم پی اے ہیں، انہوں نے قبضہ کیا ہوا ہے ،ان پر الزام یہ ہے کہ وہ عثمان بزدار کے رشتے دار ہیں،میں نے سرکاری ترجمان سے بات کی ،اس نے مجھے ایک نوٹیفکیشن بھیجا ہے اور یہ تمام افسران کو بھی عثمان بزدار کی طرف سے بھیجا گیا ہے کہ اگر کوئی میری رشتہ داری کا دعویٰ کرے اور وہ کوئی ناجائز کام کہے تو بالکل نہ کریں۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کورونا کی صورتحال بد تر ہورہی ہے اور سب سے بری صورتحال سندھ میں ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں