اسلام آباد (پی این آئی ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) کے خلاف فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن اور وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اب اس بارے میں سینئر صحافی سلیم صافی بھی بول پڑے اور انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ “سب سےبڑا نیشنل ری کنسلی ایشن آرڈیننس ( این آر او) پارٹی
فنڈنگ کیس ہےجو گذشتہ چھ سال سےالیکشن کمیشن نےعمران خان کو دےرکھا ہے۔ اس کیس کو چھ سال تک لٹکانےاورگذشتہ الیکشن کو سیلیکشن بنانےکےصلےمیں سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کو پہلے تمغہ اور پھر اہم سرکاری عہدہ دیاگیا،اب نئے کمشنر اور سیکرٹری پر کام ہورہا ہے”۔اس پر ایک صارف نے لکھا کہ “یہ کوئی وجہ نہیں ہے کہ اگر معاملہ چھ سال سے لٹک رہا ہے تو تحریک اںصاف (پی ٹی آئی ) گناہ گار ہے ، سسٹم ہی ایسا ہے ، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں اپنے چالیس ہزار ممبر ڈونرز کا ڈیٹا جمع کروایا ہے ،یہ معمولی بات نہیں ہے، ن لیگ اپنے بیرونی فنڈز پر ایک ڈونر کا ڈیٹا نہیں دے سکی”۔ایک اور صاحب نے لکھا کہ “یہ تمغے یہ سرکاری عہدے تو عارضی ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے ضمیر کا سودا کیا اور حق کی بجائے باطل کا ساتھ دیا تو ایک دن اللہ کی عدالت بھی لگے گی، یہ تمغے اور عہدے کچھ کام نہیں آئیں گے ۔ غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو حکومت پی ٹی آئی پر خود پابندی لگائے گی، پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئیں پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو حکومت پی ٹی آئی پر خود پابندی لگائے گی، حکومت کے ساتھ بیٹھی اتحادی جماعتیں بھی پیچھے ہٹ جائیں گی، اب پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، فارن فنڈنگ کے ساتھ کسی حکومت کا قائم رہنا ممکن نہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں پی ڈی ایم جماعتوں رہنماء رانا ثناءاللہ اور چودھری منظور گفتگو کررہے تھے۔ مسلم لیگ ن کے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد بھی ایک آپشن ہے واحد آپشن نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر تحریک عدم اعتماد کو کامیاب نہیں بنایا جاسکتا۔ اسی طرح سینیٹ الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔ جس سے ایک ہاؤس نامکمل ہو جائےگا۔انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تو وفاقی حکومت خود پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرے گی۔پیپلزپارٹی کے چودھری
منظور نے کہا کہ پی ڈی ایم عوام پر انحصار کررہی ہے۔ لیکن پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ ایم کیوایم پاکستان پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اگرایم کیو ایم حکومت کیساتھ رہی تو آئندہ ان کی جگہ کوئی اور لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحاریک میں مختلف مراحل آتے ہیں۔ ہم اپنی حکمت عملی کے تحت ہی چل رہے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو استعفے بھی دینگے۔لیکن اس سے پہلے سارے آپشنز استعمال کرینگے۔ استعفے دینا آخری آپشن ہے۔ پیپلزپارٹی کے چودھری منظورنے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوسکتا ہے جبکہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر ہو ہی نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں بھی نوازشریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے درمیان سینیٹ میں اوپن بیلٹ کی بات چیئرمین سینیٹ کے لیے تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں