سیالکوٹ(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ گرفتاریوں کااحتساب سے کوئی تعلق نہیں،خواجہ آصف کولاڈلے کی فرمائش پرگرفتارکیاگیا،خواجہ آصف سرخروہوکرلوٹیں گے اورجیل کاپھاٹک پھرٹوٹے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ
سیاسی انتقام کوبندکیاجائے،ان کاکہناتھا کہ گرفتاریاں ہمارے نظریے کومضبوط کرتی ہیں،پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط ہے،پہلی حکومت ہے جوملک میں ازخود فسادپیداکرتی ہے۔لیگی رہنما نے کہاکہ یہ پہلے حکمران ہیں جوسارادن میڈیامیں بہتان تراشی کرتے ہیں،پی ڈی ایم کامقصدحکومت گراکراپنی حکومت بنانا نہیں ،پی ڈی ایم کامقصدملک میں آئین وقانون کی بالادستی ہے،انہوں نے کہاکہ سیاسی انتقام جاری رہاتوان کی باری بھی آئےگی،پوری دنیامیں پاکستان کاتماشہ بنوادیاگیا،ملک چلانابچوں کاکھیل نہیں،اناڑیوں کے ہاتھ میں ملک دےدیاگیا،حکومت کی کوشش ہے ملک میں انتشار پیداہو۔ خواجہ آصف نے کشمالہ طارق کے اکائونٹ میں 12کروڑ روپے کیوں منتقل کئے؟ خاتون سیاستدان کا ردِ عمل بھی آگیا نیب نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نےکشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں 12کروڑ روپے منتقل کیے۔۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ میں نے اس حوالے سے کشمالہ طارق کا موقف لیا،میں اس موضوع پر بغیر موقف کے بات نہیں کرنا چاہتا تھا۔کشمالہ طارق کا کہنا ہے کہ انہوں نے پیمرا کے اندر نجی ٹی وی چینل کے حوالے سے ہراسمنٹ کے نوٹسز بھیجے ہوئے ہیں۔کشمالہ طارق کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خواتین کو ہراساں کرنے کا دفاع کیا گیا،کیونکہ وہ وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی ہیں اس لیے انہیں اس سلسلے میں بہت شکایات موصول ہوئیں۔جب انہوں نے اس معاملے کے علاوہ سرکاری اداروں میں خواتین کو ہراساں کرنے کا بھی نوٹس لیا تو کشمالہ طارق کا کہنا ہے کہ یہ سارا کھیل مجھے چپ کرانے کے لیے رچایا گیا ہے۔مذکورہ میڈیا گروپ حکومت کا بھی قرییی چینل سمجھا
جاتا ہے اس نے خواجہ آصف کے حوالے سے یہ کہانی بنائی۔مبشر لقمان نے مزید کہا کہب اگر آپ نے یہ دیکھنا ہے کہ خواجہ آصف کے اکاؤنٹ سے کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں کتنے پیسے گئے تو اس بات کی مکمل طے تک جائیں۔دیکھا جائے کہ ان پیسوں کا بیک گراؤنڈ کیا ہے اور اس کا کہاں استعمال کیا گیا۔میں خواجہ آصف کو نہیں جانتا لیکن کشمالہ طارق کو جانتا ہوں،یہ سب ان کی ذات پر کیچڑ اچھالنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔کشمالہ طارق کے خلاف مہم چلائی گئی، جب کہ وہ اب اپنی شادی شدہ زندگی بہت خوشی سے گزار رہی ہیں۔لہذا کشمالہ طارق نے ایسے الزامات کی تردید کر دی ہے۔دوسری جانب دعویٰ کیا گیا کہ نیب نے کشمالہ طارق کے اکاؤنٹس میں رقم کی ادائیگیوں کے شواہد حاصل کیے ہیں۔ کشمالہ طارق کو ادائیگیاں خواجہ آصف کے فرنٹ مین نے کیں جس کے ذریعے 2 بار کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں خطیر رقم جمع کروائی گئی ہے۔خواجہ آصف کےفرنٹ مین نےجنوری 2015 میں کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ روپے جمع
کروائے جن میں سے کشمالہ طارق نے مئی 2015 میں 5 بار ایک ایک کروڑ روپے نکلوائے۔ کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں ستمبر2015 میں 5 کروڑ آن لائن جمع ہوئے جس کے بعد انہوں نے مارچ 2016 میں 3 کروڑ روپے نکلوائے۔ رپورٹ کے مطابق کشمالہ طارق نےاگست 2016میں ایک بار پھر اپنے اکاؤنٹ سے 4 کروڑ روپے نکلوائے تھے۔کشمالہ طارق کا فریدہ یاسین کے ساتھ جوائنٹ اکاؤنٹ تھا، کشمالہ طارق نے پنجاب انٹرپرائزز کو 2 بار بڑی رقوم منتقل کیں۔ پنجاب انٹرپرائزز نامی ادارہ خواجہ آصف کے فرنٹ مین جاوید وڑائچ کے نام رجسٹرڈ ہے۔ واضح رہے کہ کشمالہ طارق ن لیگ دورمیں وفاق میں اہم عہدے پر تعینات ہوئیں، کشمالہ طارق پی ٹی آئی حکومت میں بھی اسی عہدے پر براجمان ہیں۔ خواجہ آصف آمدن سےزائداثاثہ کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ نیب نےکشمالہ طارق کو اب تک پوچھ گچھ کیلئےطلب نہیں کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں