پشاور(پی این آئی) تاریخی سنگ میل کے تحت ، خیبر پختونخوا اسمبلی نے خواتین کے خلاف گھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ 2021 منظور کیا۔ خیبر پختونخواکمیشن برائے خواتین کا سالوں میں اس اہم قانون کی تشکیل اور تجاویز میں ہماری شراکت پر بے حد فخر ہے۔خواتین کا تحفظ کسی بھی عورت کے ساتھ بدسلوکی
اور تشدد اب نجی معاملہ نہیں رہا ہے اور جو شخص ان پر جسمانی ،نفسیاتی ، جذباتی اور معاشی نقصان پہنچاتا ہے اسے انصاف فراہم کیا جائیگا۔ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق قانون کے نفاذ کو حقیقت کا روپ دینے اور صنف سے قطع نظر ہر ایک کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ حکومت خیبر پختونخواہ اس اہم قانون سازی کے لئے سراہنے کی مستحق ہے اور ہم پارلیمنٹیرینز خصوصا خواتین ممبران صوبائی اسمبلی ، سولسوسائٹی اور محکمہ سوشل ویلفیئر سمیت سیاسی و انتظامی سطح پر ان کے کردارکو بنانے کے لئے تمام حامیوں کی خصوصی شراکت کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے اتحادی ہیں موثر حکمت عملی کے تحت سینٹ انتخابات میں حصہ لیں گے ،چودھری شجاعت حسین ، پرویز الٰہی پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین ، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور ایم این اے مونس الٰہی سے وفاقی وزیر نارکوٹیکس کنٹرول برگیڈیئر اعجاز شاہ نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔ برگیڈیئر اعجاز شاہ نے چودھری شجاعت حسین کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔برگیڈیئر اعجاز شاہ نے انٹراپارٹی الیکشن میں کامیابی پر چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی کو مبارکباد دی۔ چودھری شجاعت حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے ، حکمران عوامی ریلیف کو ترجیح دے۔ملکی حالات تقاضا کرتے ہیں کہ عام آدمی کے حالات کو بہتر بنایا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ کچھ عرصے کے لئے میگاپراجیکٹس موخر کر کے عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ تحریک انصاف کے اتحادی ہیں موثر حکمت عملی کے تحت سینٹ انتخابات میں حصہ لیں گے ۔ عمران خان ملکی معاملات کو احسن انداز سے آگے بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ ایم این اے مونس الٰہی نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بھارت بے نقاب ہو رہا ہے ، مودی کا پلوامہ ڈرامہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے ۔اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا اور جی ایم سکند ربھی موجود تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں