لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ منصوبہ بن گیا امریکی سرپرستی میں عمران خان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے، متفقہ ٹیکنوکریٹ وزیراعظم کا نام بھی تجویز کردیا گیا،جے یوآئی ف کو ٹاسک بھی سونپ دیا گیا،فروری کے آخر میں اسلام آباد میں ہنگامے ہوں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے
پروگرام میں بتایا کہ امریکی سرپرستی میں ایک منصوبہ بنایا گیا ہے کہ جوبائیڈ ن کے دور میں عمل کرنے کی کوشش کی جائے گی، عمران خان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے، ایک ٹیکنوکریٹ حکومت بنادی جائے، وزیراعظم کا نام بھی تجویز کردیا گیا ہے، منصوبے کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے سیاسی پارٹیاں بھی سرگرم ہیں، نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان کی تائید بھی حاصل ہے، جے یوآئی ف کو وسائل مہیا کردیے گئے ہیں، ٹاسک بھی سونپ دیا گیا ہے، فروری کے آخر میں پنڈی میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں مظاہرہ ہوگا۔این جی اوز کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔یہ اتحاد بالکل مخالف عناصر کا اتحاد ہے اس میں جے یوآئی ف، مسلم لیگ ن اور سول سوسائٹی کے لبرل لوگ شامل ہوں گے،الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج آنے والے ہنگاموں کاآغاز ہوگا، اصل سیاسی شورش اور ہنگامے بعد میں ہوں گے۔ریاستی اداروں میں بھی نقب لگانے کی کوشش کی جائے گی۔19جنوری سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔گزشتہ روز ہارون الرشید نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں نااہلی کی تلوار تینوں جماعتوں پر لٹک رہی ہے، الیکشن کمیشن جرمانہ کرسکتا ہے، اکاؤنٹ منجمد کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن کے پاس فارن فنڈنگ کے الزام میں ان جماعتوں کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔عمران خان کا میں گواہ ہوں قطر نے لاہور جلسے کے بعد پانچ ملین ڈالر کی پیشکش کی تھی۔انصاف مطلوب ہے تو تینوں کیسز کو اکٹھا کرکے بیک وقت فیصلہ ہونا چاہیے،میں قانون دان نہیں لیکن قانونی ماہرین کے نزدیک الیکشن کمیشن اگر پارٹی کو کالعدم قراردیتا ہے تو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔حکومت ختم نہیں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں