لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو کالعدم قراردیا تو سپریم کورٹ میں چیلنج ہوجائے گا، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہونے سے حکومت کو خطرہ نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس میں جرمانہ، اکاؤنٹ منجمد یا پھر پارٹی کو کالعدم قراردے سکتا ہے۔انہوں نے
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تبصرے میں کہا کہ اطلاعات ہیں کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں نہیں جائیں گے، دوسرے درجے کی لیڈرشپ جائے گی۔الیکشن کمیشن میں نااہلی کی تلوار تینوں جماعتوں پر لٹک رہی ہے، الیکشن کمیشن جرمانہ کرسکتا ہے، اکاؤنٹ منجمد کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن کے پاس فارن فنڈنگ کے الزام میں ان جماعتوں کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔عمران خان کا میں گواہ ہوں قطر نے لاہور جلسے کے بعد پانچ ملین ڈالر کی پیشکش کی تھی۔انصاف مطلوب ہے تو تینوں کیسز کو اکٹھا کرکے بیک وقت فیصلہ ہونا چاہیے،میں قانون دان نہیں لیکن قانونی ماہرین کے نزدیک الیکشن کمیشن اگر پارٹی کو کالعدم قراردیتا ہے تو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔حکومت ختم نہیں ہوگی، میں نے لکھا تھا کہ نوازشریف وزیراعظم تھے جب ڈیڑھ ارب اسامہ بن لادن سے لیے تھے۔پروگرام میں انہوں نے نوازشریف کی واپسی سے متعلق کہا کہ نوازشریف بالکل نہیں آئیں گے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بیشتر لوگ کہتے ہیں وہ سعودی عرب چلے جائیں گے، سعودی عرب نے ان کو زندگی بھر قیام کی پیشکش کی ہے، سعودی عرب میں رہنے کیلئے ان کو قیدی کی طرح ہی رہنا پڑے گا، میرے خیال میں نوازشریف کیلئے لندن میں رہنا زیادہ بہتر ہے، وہاں ان کا کاروبار پیسا سرمایہ کاری سب کچھ ہے، نوازشریف نے لندن قیام کیلئے انویسٹمنٹ ویزے کیلئے اپلائی کیا ہوا ہے، پتا نہیں ابھی تک اس پر بات کیوں نہیں کی گئی، برطانوی حکومت یہ بھی دیکھے گی کہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت ناراض ہوسکتی ہے، نوازشریف کے بارے میں جلد پتا چل جائے گا وہ کیا کرنے والے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں