لندن یا سعودی عرب؟ نواز شریف نے کہاں قیام کا فیصلہ کر لیا؟ انویسٹمنٹ ویزے کیلئے اپلائی کرنے کا انکشاف

لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف نے برطانوی انویسٹمنٹ ویزے کیلئے اپلائی کردیا؟ سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ نوازشریف کیلئے لندن میں رہنا زیادہ بہتر ہے ،وہاں ان کا کاروبار اور سرمایہ کاری سب کچھ ہے،نوازشریف وطن واپس بالکل نہیں آئیں گے۔انہوں نے نجی

ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تبصرے میں کہا کہ نوازشریف بالکل نہیں آئیں گے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بیشتر لوگ کہتے ہیں وہ سعودی عرب چلے جائیں گے، سعودی عرب نے ان کو زندگی بھر قیام کی پیشکش کی ہے، سعودی عرب میں رہنے کیلئے ان کو قیدی کی طرح ہی رہنا پڑے گا، میرے خیال میں نوازشریف کیلئے لندن میں رہنا زیادہ بہتر ہے ،وہاں ان کا کاروبار پیسا سرمایہ کاری سب کچھ ہے، نوازشریف نے لندن قیام کیلئے انویسٹمنٹ ویزے کیلئے اپلائی کیا ہوا ہے، پتا نہیں ابھی تک اس پر بات کیوں نہیں کی گئی، برطانوی حکومت یہ بھی دیکھے گی کہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت ناراض ہوسکتی ہے، نوازشریف کے بارے میں جلد پتا چل جائے گا وہ کیا کرنے والے ہیں، زیادہ تر لوگوں کی رائے یہ ہے کہ وہ سعودی عرب میں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہنگامہ کل عدالت میں ہوا ، ایک 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے ہوگا، کہ عدالتوں پر دباؤ ڈالا جائے، عمران خان نے براڈشیٹ مین پیسے نہیں بنائے، ان کا کوئی تعلق بھی نہیں، یہ معاملہ مشرف دور میں ہوا،اگلی دو حکومتوں نے سردخانے میں ڈالے رکھا، شہزاد اکبر نے حماقت کی ہے کہ 2ملین ڈالر کم کردیں، کاوے موسوی صاحب ایرانی ہیں۔مسلم لیگ عدالتوں پر دباؤ ڈالیں گے، ایم ایس ایف کے نوجوانوں نے پولیس کو دھکے دیے، جب تعداد زیادہ ہوگئی تو پولیس زیادہ بلائی گئی ، الیکشن کمیشن میں احتجاج کے موقع پر واٹرکینن سے پانی ڈالنا چاہیے سردی میں یہی حکمت عملی ہے۔شہبازشریف اور عمران خان ایک دوسرے کے متبادل ہیں، ممکن ہے، کیونکہ شہبازشریف کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات ہیں، نوازشتریف اور مریم نواز کی بھارت نوازی کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ سے صلح نہیں ہوسکتی، شہبازشریف پر ایسا الزام نہیں ہے، ووٹرز نوازشریف اور ارکان اسمبلی شہبازشریف کو پسند کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں