سکھر(پی این آئی)وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاسز سوموار سےشروع ہوں گی،دوسرے مرحلے میں پرائمری ،سیکنڈری کلاسز یکم فروری سے کھلیں گی،کالج اور یونیورسٹیز بھی یکم فروری سے کھل جائیں گی۔سکھر پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا
تھا کہ پیپلزپارٹی نے مزدور کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے ساڑھے 6لاکھ صحت کارڈ کا اجرا پائلٹ پراجیکٹ ہے اس پراجیکٹ کو بلاول بھٹو براہ راست مانیٹر کررہےہیں، سندھ حکومت سے معاہدے کے تحت مزدور کارڈ نادراچھاپ رہاہے۔ہماری لیدڑشپ نے ہمیشہ کسانوں،مزدوروں کیلئے سوچاہے، مزدور کارڈ میں کسان بھی اس کارڈ کیلئے رجسٹرڈ کراسکتے ہیں، مزدور کارڈکے ذریعے بچوں کی تعلیم، صحت کی ذمہ داری ہم لیں گے جو پیسہ مزدور پر خرچ ہونا چاہیے ان پر ہی خرچ ہوگا۔سعیدغنی کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹیل مل ایک قومی ادارہ اوراثاثہ ہے، 2015 میں ن لیگ کا فیصلہ غیردانشمندانہ تھا، ن لیگ کےدور میں سٹیل مل کی گیس بندکی گئی 5سالوں میں اربوں روپےتنخواہوں کی مددمیں خرچ کئے آج سٹیل مل بند ہے تو قصور ملازمین کا نہیں، گیس ملازمین نے بند نہیں کی تھی۔ جب تک کورونا وائرس پھیلنے کی شرح 3 فیصد نہ ہوجائے تعلیمی ادارے نہیں کھلنے چاہئیں، مخالفت کردی گئی وزیر صحت سندھ عذرا پلیجو نے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کردی، انہوں نے کہا کہ جب تک وائرس پھیلنے کی شرح 3 فیصد نہ ہوجائے تعلیمی ادارے نہیں کھلنے چاہئیں، کلاس روم میں بچوں کے ساتھ بیٹھنے سے کورونا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے، ملک میں ویکسی نیشن کی اشد ضرورت ہے، لگتا ہے ہم آخری ملک ہوں گے جہاں ویکسین آئے گی۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے بات ہوئی ہے کہ ویکسین کہاں سے ، کس مینوفیکچر سے ، کتنی اور کس ٹائم فریم میں لی جائے؟ابھی تک ہمیں کوئی اندازہ نہیں کہ ویکسین کتنی اور کس ٹائم فریم میں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل
مرحلہ ہے کیونکہ 70سے 80 فیصد لوگوں کو ویکسین لگانی ہے، ویکسین کی خریداری کیلئے چین سے بات ہوئی ہے لیکن حصول وفاق کا کام ہے، بطور صوبہ ہم چین سے براہ راست ویکسین نہیں لے سکتے، صوبوں کو براہ راست کورونا ویکسین لینے کی اجازت دی جائے، چین کی ویکسین کے کراچی یونیورسٹی، انڈس یونیورسٹی اور آغا خان ہسپتال میں ٹرائل ہوئے ہیں۔اس وقت ملک میں ویکسی نیشن بہت ضروری ہے، بیرون ممالک میں ویکسی نیشن شروع ہوچکی ہے، لگتا ہے ہم آخری ملک ہوں گے جن کے پاس ویکسین آئے گی، ہم چاہتے ہیں ہم جلد ازجلد ویکسی نیشن شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین لوگوں کو مفت دینے کی کوشش کریں گے۔ ویکسین پہلے فرنٹ لائن ورکرز کو لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ امتحانات کی وجہ سے 18جنوری سے صرف 9 ویں اور 10ویں جماعت کی کلاسز کھلیں گی۔ جب تک وائرس پھیلنے کی شرح 3 فیصد نہ ہوجائے تعلیمی ادارے نہیں کھلنے چاہییں۔ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی شرح زیادہ ہے،تعلیمی ادارے نہیں کھولنے چاہیے۔ کلاس روم میں بچوں کے ساتھ بیٹھنے سے کورونا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں