لاہور (این این آئی) ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین ، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور ایم این اے مونس الٰہی سے وفاقی وزیر نارکوٹیکس کنٹرول برگیڈیئر اعجاز شاہ نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔ برگیڈیئر اعجاز
شاہ نے چودھری شجاعت حسین کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔برگیڈیئر اعجاز شاہ نے انٹراپارٹی الیکشن میں کامیابی پر چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی کو مبارکباد دی۔ چودھری شجاعت حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے ، حکمران عوامی ریلیف کو ترجیح دے۔ملکی حالات تقاضا کرتے ہیں کہ عام آدمی کے حالات کو بہتر بنایا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ کچھ عرصے کے لئے میگاپراجیکٹس موخر کر کے عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جائے ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ تحریک انصاف کے اتحادی ہیں موثر حکمت عملی کے تحت سینٹ انتخابات میں حصہ لیں گے ۔ عمران خان ملکی معاملات کو احسن انداز سے آگے بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ ایم این اے مونس الٰہی نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بھارت بے نقاب ہو رہا ہے ، مودی کا پلوامہ ڈرامہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے ۔اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا اور جی ایم سکند ربھی موجود تھے۔ فارن فنڈنگ کیس میں ہمیں پھنسانے کی کوشش کرنے والے خود پھنس گئے ہیں، اپوزیشن اس میچ کا کپ لینا چاہتی ہے جو اس نے کھیلا ہی نہیں، اپوزیشن کو بھاگنے نہیں دینگے ، شبلی فراز اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ
کیس میں ہمیں پھنسانے کی کوشش کرنے والے خود پھنس گئے ہیں، 19جنوری کے احتجاج کے بجائے پیر کو اپنی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائیںاور عوام کو بھی پتہ چلے نوسر باز کون ہیں ؟،اپوزیشن کے احتجاجسے حکومت کو کوئی پریشانی نہیں ،پی ڈی ایم دم توڑ چکی ہے ،پی ڈی ایم کو لیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج پر ہزیمت ، ناکامی اور رسوائی کا سامنا کر نا پڑیگا،مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوشش ہورہی ہے جو کامیاب نہیں ہوگی۔ وہ اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مختلف اوقات میں اقتدار میں آتی رہی ہیں ، انہوںنے اپنی حکومتوںمیں رہ کر اداروں کو پامال کیا اور مفلو ج کیا ، اپنے مفادکیلئے انہوںنے ہر ادارے کو پامال کیا اور یہ پارٹیاں اب اداروں کے خلاف کھڑی ہوگئی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کا سفر دھمکیوں پر تھا ، جلسے ، استعفوں سے شروع ہوئے ،ریلیوں پر آئے ، عوام سے ان کو پذیرائی نہیں ملی اور آہستہ آہستہ ٹی وی پر یہ پروگرامز ہورہے ہیں کہ ایک تھی پی ڈی ایم ۔انہوںنے کہاکہ تحریک ماضی کا حصہ بن چکی ہے اور اس کے محرکین ، سیاسی پارٹیوں نے تمام پتے کھیل لئے ہیں اور ہر محاذ پر شکست ، ہزیمت اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملا ، اب ایک آخری پتہ رہ گیا ہے اور وہ بھی استعمال کر نے جارہے ہیں وہ یہ ہے کہ
جھوٹ کو بار بار بول کر سچ ثابت کر نے کی کوشش کی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پرسوں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کر نے آرہے ہیں ، ایک بھونڈی کوشش اور ڈھٹائی پن اور عوام کو گمراہ کر نے اوراداورں کوپریشر لانے کیلئے ایکٹیوٹی کی جارہی ہے جس سے یہ تاثر ملے کہ جو بات کررہے ہیں وہ سچ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب کی جانب سے جب مولانا فضل الرحمن کو نوٹس ملا ہے تو اس نے کہا ہے کہ میں تمام پارٹی کے ساتھ پہنچوں گا ،بجائے سوالات کا جواب دینے کے آپ ایک جتھہ لیکر جارہے ہیں اس سے کیا ظاہر ہوتا ہے جواب آپ کے پاس ہے نہیں اور آپ صرف جتھے لاکر اداروں کو دھمکانہ چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس میں ہم نے شروع سے لیکر سکرونٹی کمیٹی کو تفصیلات پیش کر دی ہیں ، چالیس ہزار افراد کی مصدقہ تفصیل دی ہے جن کی بنک کے ذریعے رقم جمع ہوئی جو میڈیا کے سامنے بھی پیش کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں جس طرح سے اداروں کو چلایا جاتا تھا وہ سامنے ہے ، یہ ہمیں پھنساتے ہوئے خود پھنس گئے ہیں ، ہم نے اپنا تمام حساب سامنے رکھ دیا ہے جب بات ان پر آئی ہے تو فنڈنگ کیس میں اپنے ثبوت جمع کرائیں ۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ان لوگوں سے پیسہ لیتے ہیں جن کی اقتدار میں آنے کے بعد مدد کر سکیں او ر ان کو ہر غیر قانونی کام میں بچائیں ،وزیراعظم اور اس کے
وزیر سب غیر قانونی کام کررہے ہوں ، پیسہ باہر بھیج رہے ہوں ، منی لانڈرنگ کررہے ہوں اس طرح کے سکروٹنی کمیٹی کو جواب ہی نہیں دئیے۔ انہوں نے کہاکہ اس موقع پر وزیر اطلاعات نے الیکشن کمیشن کا خطپڑھ کر بھی سنایا ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن ان سے کہہ رہا ہے کہ جنہوںنے آپ کو چندے دیئے ہیں ان کے شناختی کارڈ اور دیگر انفارمیشن جمع کرائیں اور یہ جواب دینے کے بجائے احتجاج کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ساری دستاویزات جمع کرادی ہیں اور ان سے مانگی جا رہی ہیں تو یہ جمع نہیں کرارہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپنے جوابات دینے کے بجائے کہتے ہیں یہ بھی چور ہے وہ بھی چور ہے ، سوال آپ سے پوچھا جارہاہے آپ کہتے ہیں وہ بھی چور ہے ، پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ (ن) سمیت اپوزیشن پارٹیز اس وقت منافقت کھیل رہی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن سمجھتے ہیں جس ریاست کا میں حصہ نہیں ہوں وہ ریاست نا مکمل ہے وہ کہتے ہیں نیب کون ہوتا ہے ؟ میں نیب کے سامنے پوری پارٹی لیکر جائونگا ، یہ تبدیلی ہے ، ماضی میں اقتدار میںرہنے والی پارٹیوں نے ملک کو ذاتی جاگیر بنایا ہوا تھا ، من پسند فیصلے چاہتے ہیں اور چاہتے تھے ، سارے اداروں میں انہوںنے اپنے لوگ بٹھائے ہوئے تھے اور مرضی کے فیصلے چاہتے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ پلوں اور سڑکوں کا ذکر کر نے والے انہی کاموں میں کمیشن لیتے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ
یہ سمجھتے ہیں قانون سے مبرا ہیں ، یہ سمجھتے تھے ان کے قانون مختلف ہے اور عام پاکستانیوں کیلئے مختلف ہے انہوںنے عدالتوں اور اداروں پر پریشر ڈالنے کی ناکام کوشش کی ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں