لندن (آئی این پی )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں وزیر اعظم عمران خان کے پاس بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ، شفافیت کے ڈھول پیٹنے والے عمران خان کے مالی معاملات میں کوئی شفافیت نہیں، میرے خلاف مقدمات کو جلد ازجلد
نمٹانے کی کوشش کی گئی لیکن تحریک انصاف کے خلاف6سال سے چلنے والے فارن فنڈنگ کیس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ، قوم جاننا چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن تفصیلات دینے سے کیوں گریز کر رہا ہے اور کس کے کہنے پر کترا رہا ہے ،بدعنوانی، بددیانتی اور کرپشن کی اس واردات کو تحفظ دیا جارہا ہے ،روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ عمران اس معاملے میں مجرم ہیں لیکن اپنا جرم ایجنٹوں پر ڈال رہے ہیں ،اپوزیشن کا احتجاج الیکشن کمیشن اور ان کے خلاف ہے جنہوں نے ایک بددیانت اور نااہل شخص کو ملک پر مسلط کرنے کے بعد ان کی چوری کے تحفظ کو اپنا فرض مان لیا ہے ، عوام 19 جنوری کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج میں بھرپور طریقے سے شریک ہوں۔ ہفتہ کو سوشل میڈیا پرفارن فنڈنگ کیس سے متعلق اپنے وڈیو پیغام میں نوازشریف نے کہاکہ وہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں جو پاکستان کے آئین، قانون، جمہوریت اور موجودہ حکومت کے قانونی جواز سے متعلق ہے۔یہ صاف اور سیدھا مقدمہ چھ سال سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔اس کیس میں فیصلہ اس لیے نہیں ہو پا رہا کیونکہ کٹہرے میں کھڑے شخص کا نام نواز شریف نہیں ہے بلکہ عمران خان ہے۔اس کیس میں ملوث جماعت کا نام پاکستان مسلم لیگ(ن)نہیں بلکہ پی ٹی آئی ہے۔قوم کو یاد ہے کہ 2017 میں مجھے حکومت سے نکالنے
کے لئے کس تیز رفتاری سے کارروائی ہوئی تھی، اس وقت بھگدڑ مچی ہوئی ہے ۔ نوا زشریف نے کہاکہ واٹس ایپ کے تحت جے آئی ٹی قائم کی گئی جس میں ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے نمائندوں کو بھی شامل کیا گیا۔جے آئی ٹی کو 60 دنوں میں رپورٹ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔پھر پانامہ کیس میں کتنی تیزی سے میرے خلاف فیصلہ آیا۔بیٹے کی کمپنی کے اقامے کی بنیاد پر ایک وزیر اعظم کو برطرف کردیا گیا۔آپ کو یہ بھی یاد ہو گا کہ کیسے احتساب عدالت کو پابند کیا گیاکہ 6 ماہ میں فیصلہ دیا جائے۔پھر ایک چابک مارنے کے انداز میں سپریم کورٹ کا ایک جج نگران بٹھا دیا گیاسابق وزیر اعظم نواز شریف نے فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے پاس اس کیس میں بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف مقدمات کو جلد ازجلد نمٹانے کی کوشش کی گئی لیکن تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس 2014 سے چل رہا ہے تاہم اس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کوئی رسیدیں دی۔ شفافیت کے ڈھول پیٹنے والے عمران خان کے مالی معاملات میں کوئی شفافیت نہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن تفصیلات دینے سے کیوں گریز کر رہا ہے اور کس کے کہنے پر کترا رہا ہے۔بدعنوانی، بددیانتی اور کرپشن کی اس
واردات کو تحفظ دیا جارہا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ عمران اس معاملے میں مجرم ہیں لیکن اپنا جرم ایجنٹوں پر ڈال رہے ہیں۔اپوزیشن کی طرف سے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کے حوالے سے ان کہنا تھا کہ احتجاج الیکشن کمیشن کے خلاف ہے جس نے بے جا تاخیر کی۔ یہ احتجاج ان کے بھی خلاف ہے جنہوں نے ایک بددیانت اور نااہل شخص کو ملک پر مسلط کرنے کے بعد ان کی چوری کے تحفظ کو اپنا فرض مان لیا ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ 19 جنوری کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج میں شریک ہوں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں