لاہور(پی این آئی )کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد نہ کرانے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ترکش ایئرلائن پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔ایئرلائن نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2مسافروں کو سینیگال سے بغیر کورونا ٹیسٹ کے استنبول تک سفرکرایا
بعد ازاں مسافروں کو کینکٹنگ پرواز کے ذریعے استنبول سے لاہور پہنچایا گیا۔ترکش ایئرلائن کی اس لاپرواہی پر سی اے اے شعبہ ایئرٹرانسپورٹ نے جرمانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ سول ایوی ایشن نے بی کیٹگری والے ممالک کے مسافروں کے لیے کوروناٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔شہباز شریف کو تمام کیسز ختم ہونے کی خوشخبری سنا دی گئیلاہور (پی این آئی) شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملاقات کی۔ملاقات میں مریم نواز نے پی ڈی ایم کے حوالے سے مشاورت بھی کی۔ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے لیگی صدر شہباز شریف کو پی ڈی ایم کے فیصلوں سےمتعلق بھی آگاہ کیا۔اس موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ یہ احتساب نہیں انتقام ہے، ایک دن یہ تمام کیسز ختم ہوں گے اور ہم سرخرو ہوں گے۔ مریم نواز نے صحافیوں کے غیر رسمی سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لاہور کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ کے معاملہ پر حکومتی بد نیتی سامنے آئی ہے، ضمنی انتخابات میں جیتیں گے، 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے بھرپور احتجاج ہوگا۔جبکہ دوسری جانب احتساب عدالت کے باہر مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان شدید دھکم پیل ہوئی۔ خواجہ عمران
نذیر نے پولیس اور کارکنوں کے درمیان بچ بچاؤ کروایا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لیگی کارکن عدالت کے اندر جانا چاہتے تھے، پولیس اہلکاروں کے روکنے پر پولیس اور کارکنوں کے درمیان دھکم پیل ہوئی۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز سمیت اہل خانہ کے خلاف احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ، آمدن سے زائد اثاثہ جات اور رمضان شوگر ملز ریفرنسز پر سماعت ہوئی۔ ایف بی آر نے شہباز شریف کے ٹیکس کا ریکارڈ عدالت میں جمع کروایا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں عدالت میں کچھ حقائق رکھنا چاہتا ہوں۔آج کل اخبار جیل میں ملتے ہیں جس میں ویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے پڑھا۔ عدالت نے شہباز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس جگہ کو پریس کانفرنس کے لیے استعمال نہ کریں تاہم عدالت کے منع کرنے کے باوجود شہباز شریف بات کرتے رہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ سال 2010ء میں ترکی کی کمپنی کو ویسٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ دیا گیا تھا جو سب سے کم بولی پر دیا گیا۔میں نے اتفاق سے پوچھ لیا کہ ٹھیکہ کتنے میں ہوا ؟ اس وقت420 ملین ڈالر پر ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ آفس کا خرچہ 400 ملین ڈالر بتایا گیا ہے جس پر میں نے کہا کہ خدا کا خوف کریں ہم پاک ترک دوستی کی مثالیں دیتے ہیں اور میں نے ترک حکام کو بتایا کہ خلافت کے لیے ماؤں بہنوں نے اپنے زیور تک دیے جبکہ میں
نے پاک ترک دوستی سے متعلق 3 گھنٹے تک بتایا اور 420 ملین ڈالر میں سے 107 ملین ڈالر کم کروائے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اب تک 14 ارب سے زائد کا ڈسکاؤنٹ لیا اور پاک ترک دوستی اور پاک چین دوستی کے لیے کام کیا۔ پاک ترک دوستی یک جان دو قلب ان سے رعایت لی اور اب کہا جا رہا ہے کہ یہ پروجیکٹ بہت مہنگا ہے۔ مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف نے بھی عدالت میں دستاویزات پیش کر دیں۔شہباز شریف نے عدالت میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے میں نے قوم کی ایک ایک پائی بچائی۔قوموں کو بنانے اور بچانے کے لیے ازہان محنت کرنا پڑتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں